aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نکڑ"
نکڑ پرنٹنگ پریس، لکھنؤ
ناشر
بلی ماراں کے محلے کی وہ پیچیدہ دلیلوں کی سی گلیاںسامنے ٹال کی نکڑ پہ بٹیروں کے قصیدے
پریم کر سکنے کی اہلیت اس کے اندر اس قدر زیادہ تھی کہ ہر اس مرد سے جو اس کے پاس آتا تھا، وہ محبت کرسکتی تھی اور پھر اس کو نباہ بھی سکتی تھی۔ اب تک چار مردوں سے اپنا پریم نباہ ہی تو رہی تھی جن کی تصویریں...
اس کے نقش پتلے پتلے تھے ، جیسے ابھی نامکمل ہیں۔ چھوٹی چھوٹی چھاتیاں تھیں جن پر بالائیوں کی چند اور تہیں چڑھنے کی ضرورت تھی۔ عام سکھ دیہاتی لڑکیوں کے مقابلے میں اس کا رنگ گورا تھا مگر کورے لٹھے کی طرح، اور بدن چکنا تھا جس طرح مرسی...
اوندھی۔۔۔ اس کے پھڑکتے ہوئے شانوں سے پتہ چل رہا تھا جیسے رو رہی ہے۔ مدن حیران ہوا۔۔۔ پھوپھی تو کئی زچگیوں سے گزر چکی ہے، پھر کیوں اس کی روح کانپ اٹھی ہے۔ پھر ادھر کے کمرے سے ہر مل کی بو باہر لپکی۔ دھوئیں کا ایک غبار سا...
اخلاق سگریٹ پی رہا تھا۔ انگرڈبرگ مین اس کی محبوب ایکٹرس تھی۔’’فور ہوم دی بل ٹولز‘‘ میں اس کے بال کٹے ہوئے تھے۔ فلم کے آغاز میں جب اخلاق نے اسے دیکھا تو وہ بہت ہی پیاری معلوم ہوئی۔ لیکن ساتھ والی سیٹ پر بیٹھی ہوئی لڑکی دیکھنے کے بعد...
بے خودی شعور کی حالت سے نکل جانے کی ایک کیفیت ہے ۔ ایک عاشق بے خودی کو کس طرح جیتا ہے اور اس کے ذریعے وہ عشق کے کن کن مقامات کی سیر کرتا ہے اس کا دلچسپ بیان ان اشعار میں ہے ۔ اس طرح کے شعروں کی ایک خاص جہت یہ بھی ہے کہ ان کے ذریعے کلاسیکی عاشق کی شخصیت کی پرتیں کھلتی ہیں ۔
شاعری میں احساس کو مختلف سطحوں پربرتا گیا ہے ۔ تخلیقی زبان کی بڑی بات یہ ہوتی ہے کہ اس میں لفظ اپنے لغوی معنی سے کہیں آگے نکل جاتا ہے اورمعنی ومفہوم کی ایک ایسی دنیا آباد کرتا ہے جسے صرف حواس کی سطح پردریافت کیا جاسکتا ہے ۔ یہ احساس خود تخلیق کاربھی ہے اوراس کے قاری کا بھی ۔ ان شعروں میں دیکھئے کہ ایک شاعر اپنی حسی قوت کی بنیاد پرزندگی کے کن نامعلوم گوشوں اور کفیتوں کو زبان دیتا ہے ۔ احساس کی شدت کسی بڑے فن پارے کی تخلیق میں کیا کردار ادا کرتی ہے اس کا اندازہ ہمارے اس انتخاب سے ہوتا ہے ۔
عشقیہ شاعری میں بدن بنیادی مرکزکے طورپرسامنے آتا ہے شاعروں نے بدن کواس کی پوری جمالیات کے ساتھ مختلف اور متنوع طریقوں سے برتا ہے لیکن بدن کے اس پورے تخلیقی بیانیے میں کہیں بھی بدن کی فحاشی نمایاں نہیں ہوتی ۔ اگرکہیں بدن کے اعضا کی بات ہے بھی تواس کا اظہاراسے بدن میں عام قسم کی دلچسپی سے اوپر اٹھا دیتا ہے ۔ بدن پر شاعری کا ایک دوسرا پہلوروح کے تناظرسے جڑا ہوا ہے ۔ بدن کی کثافت سے نکل کرروحا نی ترفع حاصل کرنا صوفی شعرا کا اہم موضوع رہا ہے۔
नुक्कड़نکڑ
street corner
بنگال میں اردو نکڑ ناٹک
محمد کاظم
ڈرامہ
انگریزوں کی اکڑفوں نکل گئی
نامعلوم مصنف
تحریک آزادی
نک چڑھی شمو
سعید لخت
افسانہ
دھوپ پھر نکل آئی
حسیب سوز
مجموعہ
پوری جو کڑھائی سے نکل بھاگی اور نرالا بچہ
ڈاکٹر ذاکر حسین
ادب اطفال
ہندوستانی نکڑ ناٹک اور اس کی سماجی معنویت
ڈرامہ تنقید
ہندوستانی نکّڑ ناٹک اور اس کی سماجی معنویت
تنقید
نک ویلوٹ کی چوریاں
وسیم امانی
دستکوں کا ہتھیلیوں سے نکل جانا
مظہرالزماں خاں
سامنے کے نکڑ پرنل دکھائی دیتا ہے
ہاتھ دھونے کے بعد جب پیسوں کے لیے جیب ٹٹولی، تو اس میں کچھ بھی نہ تھا۔ دس کا نوٹ کہیں گر گیا تھا۔ کوٹ کی اندرونی جیب میں ایک بڑا سوراخ ہو رہا تھا۔ نقلی ریشم کو ٹڈیاں چاٹ گئی تھیں۔ جیب میں ہاتھ ڈالنے پر اس جگہ جہاں...
وہ کالے تمباکو والا پان آہستہ آہستہ چبا رہا تھا اور سوچ رہا تھا۔ پان کی گاڑھی تمباکو ملی پیک اس کے دانتوں کی ریخوں سے نکل کر اس کے منہ میں ادھر ادھر پھسل رہی تھی۔ اور اسے ایسا لگتا تھا کہ اس کے خیال، دانتوں تلے پس کر...
وہ گلی کے اس نکڑ پر چھوٹی چھوٹی لڑکیوں کے ساتھ کھیل رہی تھی۔ اور اس کی ماں اسے چالی (بڑے مکان جس میں کئی منزلیں اور کئی چھوٹے چھوٹے کمرے ہوتے ہیں) میں ڈھونڈ رہی تھی۔ کشوری کو اپنی کھولی میں بٹھا کر اور باہر والے سے کافی ملی...
’’دونوں نے گھر سے بھاگ کے کورٹ میں شادی کرلی تھی۔ چار پانچ سال بعد میں پیدا ہوا۔ میری پیدائش کے بعد دونوں کے ماں باپ نے معاف کر دیا اور صلح ہو گئی۔۔۔ ماں مجھے لے کر پیرینٹس (والدین) کوملنے گئی تو انہوں نے بابو جی کو گھر سے...
’’وہ جو بڑا سا گھر ہے نہ اگلی گلی میں نکڑ والا۔۔۔‘‘ ’’فاروق صاحب کا؟‘‘...
یہ گرمیوں کی ایک شام تھی، کوئی چھ کا عمل ہو گا، اندھیرا ہونے میں ابھی کم سے کم ڈیڑھ گھنٹہ باقی تھا۔ میں دل ہی دل میں حساب لگانے لگا۔ ہمارا علاقہ شہر کے عین وسط میں ہے۔ یہاں پہنچتے پہنچتے اگر بہروپیے نے آدھے شہر کا احاطہ بھی...
پر جب بیٹے بیٹیاں بہوئیں، داماد، پوتے، پوتیاں، نواسے، نواسیاں پورا کا پورا قافلہ بڑے پھاٹک سے نکل کر پولیس کی نگرانی میں لاریوں میں سوار ہونے لگا تو ان کے کلیجے کے ٹکڑے اڑنے لگے۔ بے چین نظروں سے انھوں نے خلیج کے اس پار بیکسی سے دیکھا۔ سڑک...
میدان بالکل صاف تھا مگر جاوید کا خیال تھا کہ میونسپل کمیٹی کی لالٹین جو دیوار میں گڑی ہے، اس کوگھور رہی ہے۔ بار باروہ اس چوڑے صحن کو جس پر نانک شاہی اینٹوں کا اونچا نیچا فرش بنا ہوا تھا، طے کرکے اس نکڑ والے مکان تک پہنچنے کا...
کلکتہ سے ایم۔ بی۔ بی۔ ایس کرنے کے بعد میں نے وہیں ایک بنگالی لڑکی سے شادی کر لی اور دھرم تلے میں پریکٹس کرنے لگا۔ کئی سال کوشش کرتا رہا مگر پریکٹس نہ چلی۔ چنانچہ اپنے بڑے بھائی کے اصرار پر لاہور چلا آیا۔ بھائی صاحب نے کوچہ ٹھاکر...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books