aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پاکستان"
اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
ناشر
اقبال اکادمی پاکستان، لاہور
نشینل بک کونسل آف پاکستان
اکیڈمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
ادارئہ علم وفن پاکستان، پشاور
ترسیل انٹرپرائزز پشاور، پاکستان
نیشنل بک سنٹر آف پاکستان
علاقائی ثقافتی ادارہ، پاکستان
نونہال ادب ہمدرد فاؤنڈیشن، پاکستان
انٹر نینشل حسینی ارگنائزیشن، پاکستان
انجمن احمدیہ، پاکستان
انجمن ترقی اردو، پاکستان
پاکستان اسٹڈی سنٹر جامعہ، کراچی
مغربی پاکستان اردو اکیڈمی، لاہور
اسلامی جمعیت طلبہ، پاکستان
بٹوارے کے دو تین سال بعد پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں کو خیال آیا کہ اخلاقی قیدیوں کی طرح پاگلوں کا تبادلہ بھی ہونا چاہیے یعنی جو مسلمان پاگل، ہندوستان کے پاگل خانوں میں ہیں انھیں پاکستان پہنچا دیا جائے اور جو ہندو اور سکھ، پاکستان کے پاگل خانوں میں...
صوبیدار رب نواز سوچتا تھا کہ یہ سب خواب تو نہیں۔ پچھلی بڑی جنگ کا اعلان، بھرتی، قدآور چھاتیوں کی پیمائش، پی ٹی، چاند ماری اور پھر محاذ۔ ادھر سے ادھر، ادھر سے ادھر، آخر جنگ کا خاتمہ۔ پھر ایک دم پاکستان کا قیام اور ساتھ ہی کشمیر کی لڑائی۔...
گویا ’’دل میں بساؤ‘‘ پروگرام کو عملی جامہ پہنانے کے لیے محلّہ ملاّ شکور کی اس کمیٹی نے کئی پربھات پھیریاں نکالیں۔ صبح چار پانچ بجے کا وقت ان کے لیے موزوں ترین وقت ہوتا تھا۔ نہ لوگوں کا شور، نہ ٹریفک کی الجھن۔ رات بھر چوکیداری کرنے والے کتّے...
نہ بنگلہ دیش نہ پاکستانمری آشا مرا ارمان
شاید آپ قیاس کر رہے ہوں کہ بیلا اور بتول میری لڑکیاں ہیں۔ نہیں یہ غلط ہے میری کوئی لڑکی نہیں ہے۔ ان دونوں لڑکیوں کو میں نے بازار سے خریدا ہے۔ جن دنوں ہندو مسلم فساد زوروں پر تھا، اور گرانٹ روڈ، اور فارس روڈ اور مدن پورہ پر...
پاکستان کے اہم ترین جدید شاعروں میں شامل، اپنے غیر روایتی طور طریقوں کے لیے مشہور
پاکستان کے ممتاز ترین جدید شاعروں میں شامل۔ فلموں کے لئے گیت بھی لکھے
نام خواجہ محمد امیر، تخلص صباؔ ۔۱۴؍اگست۱۹۰۸ ء کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ شاعری کا آغاز ۱۹۲۰ء سے ہوا اور اپنے عربی فارسی کے استاد اخضر اکبرآبادی کی شاگردی اختیار کی۔ ۱۹۳۰ء میں محکمہ تعلیم میں بطور کلرک ملازم ہوگئے۔ بعدازاں متعدد تجارتی اور کاروباری اداروں سے منسلک رہے۔ تقسیم ہندکے بعد پاکستان آگئے اور کراچی میں بودوباش اختیار کی۔۱۹۶۱ء میں تقریباً ایک برس محترمہ فاطمہ جناح کے پرائیوٹ سکریٹری رہے۔ بھر جناح کالج اور دوسرے تعلیمی اداروں میں ۱۹۷۳ء تک کام کرتے رہے۔ غزل، رباعی، نظم ، مرثیہ ہرصنف سخن میں طبع آزمائی کی۔ وہ ایک قادر الکلام شاعر تھے۔ ان کے مجموعہ ہائے کلام’’اوراق گل‘‘ اور ’’چراغ بہار‘‘ کے نام سے شائع ہوچکے ہیں۔ انھوں نے پورے دیوان غالب کی تضمین کے علاوہ عمر خیام کی کوئی بارہ سو رباعیات کو اردو رباعی میں ترجمہ کیا ہے جس کا ایک مختصر انتخاب ’دست زرفشاں‘ کے نام سے شائع ہوگیا ہے۔ صبا صاحب کے ترجمے کی دوسری کتاب’’ہم کلام‘‘ ہے جس میں غالب کی رباعیات کا ترجمہ پیش کیا گیا ہے ۔ ان کی مرثیوں کی تین کتابیں ’سربکف‘، ’شہادت‘اور ’خوناب‘ کے نام سے شائع ہوچکی ہیں۔ صبا اکبرآبادی ۲۹؍اکتوبر۱۹۹۱ء کو اسلام آباد میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
पाकिस्तानپاکستان
Pakistan-name of country
تذکرہ اولیائے ہندو پاکستان
مفتی ولی حسن ٹونکی
تذکرہ
پاکستان میں تہذیب کا ارتقاء
سید سبط حسن
تاریخ
پاکستان ناگزیر تھا
سید حسن ریاض
پاکستان میں ادبی رسائل کی تاریخ
انور سدید
کتنے پاکستان
کملیشور
ناول
پاکستان میں اردو کے ترقیاتی ادارے
ڈاکٹر ایوب صابر
ظہور پاکستان
چودھری محمد علی
تحریک پاکستان میں طلبہ کا کردار
مختار زمن
سیاسی تحریکیں
تاریخ تحریک پاکستان
عبد السلام خورشید
سرگزشت
ذوالفقار علی بخاری
خود نوشت
پاکستان اردو ادب کی تاریخ
انیس ناگی
ہند اور پاکستان کے اولیاء
شوکت علی فہمی
جولائی-ستمبر: شمارہ نمبر-003
محمد سہیل عمر
اقبالیات، لاہور
تذکرہ اولیائے پاکستان
عالم فقری
اکابرین تحریک پاکستان
محمد علی چراغ
طعنہ دیں گے بت کہ غالب کا خدا کوئی نہیں ہے ان صاحب نے کہا، ’’آپ غالب کا ڈومی سائل سرٹیفیکٹ لائے؟‘‘ یہ بولے، ’’نہیں۔‘‘ فرمایا، ’’پھر کس بات کے روپے مانگتے ہو، وہ تو کہیں آگرے، دلی میں پیدا ہوا، وہیں مر کھپ گیا۔ پاکستان میں شاعروں کا کال...
ہندوستان اور پاکستان کی جنگ کی افواہیں ایک عرصے سے اڑ رہی تھیں۔ اصل میں تو پاکستان بنتے ہی بات گویا ایک طور پر طے ہوگئی تھی کہ جنگ ہوگی اور ضرور ہوگی۔ کب ہوگی، اس کے متعلق گاؤں میں کسی کو معلوم نہیں تھا۔ کریم داد سے جب کوئی...
جب میں پشاور سے چلی تو میں نے چھکا چھک اطمینان کا سانس لیا۔ میرے ڈبوں میں زیادہ تر ہندو لوگ بیٹھے ہوئے تھے۔ یہ لوگ پشاور سے ہوتے مردان سے، کوہاٹ سے، چارسدہ سے، خیبر سے، لنڈی کوتل سے، بنوں، نوشہرہ، مانسہرہ سے آئے تھے اور پاکستان میں جان...
’’لاہور سے۔ لیکن میں مشرقی پاکستان کا ہوں، لاہور میں دینیات کی تعلیم پڑھتا ہوں۔‘‘ مجھے گفتگو کے دوران میں اس نے بتایا کہ وہ جس ادارے میں زیرِ تعلیم ہے،خیراتی ادارہ ہے، جہاں کے اربابِ اعلیٰ رسید بک چھاپ کر زیرِ تعلیم کم عمر بچوں کو چندے کی فراہمی...
راحتاں سوچتی تھی کہ یہ کیسی بدنصیب ہے جس کا پوری دنیا میں کوئی بھی اپنا نہیں ہے اور جب یہ مری تو کسی آنکھ سے ایک بھی تو آنسو نہیں ٹپکےگا۔ بعض موتیں کتنی آ باد اور بعض کتنی ویران ہوتی ہیں۔ خود راحتاں کا ننھا بھائی کنویں میں...
جان غالب۔ بین الاقوامی صلح کے طالب، میاں جواہر لال خوش فکر و خوش خصال جگ جگ جیو، تا قیامت آب حیات پیو۔ سنو صاحب! امام الہند مولانا ابو الکلام آزاد آئے ہیں، اور اپنے ہمراہ دو نسخے دیوان غالب کے لائے ہیں، جو مجھے ابھی موصول ہوئے ہیں۔ ایک...
ان کو سیکڑوں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ ہزاروں کھیکھڑے تھے جو انھیں اٹھانے پڑتے تھے کیونکہ جنہوں نے عورتیں اور لڑکیاں اڑائی تھیں، سیماب پاتھے، آج اِدھر، کل اُدھر، ابھی اس محلے میں، ابھی اس محلے میں اور پھر آس پاس کے آدمی بھی ان کی مدد نہیں...
اسی زمانے میں دلی میں گڑ بڑ شروع ہوئی اور فسادات کا بھونچال آگیا۔ فاروق نے مجھے میرٹھ خط لکھا کہ تم فوراً پاکستان چلی جاؤ۔ میں تم سے وہیں ملوں گا۔ میرا پہلے ہی سے یہ ارادہ تھا ابا بھی بے حد پریشان تھے اور یہی چاہتے تھے کہ...
’’پاکستان اور ہندوستان میں تم نے کیا فرق پایا۔‘‘ کھانے کی میز پر میں نے اس سے پوچھا۔ ’’وہاں سب لوگ مجھ سے مسئلہ کشمیر پر بڑے جوش وخروش سے باتیں کرتے تھے۔ یہاں کشمیر اور پاکستان کا ذکر بہت کم کیا جاتا ہے۔ یہاں کے مسائل۔۔۔‘‘ پھر اس نے...
جس میں کاہل بھی ہیں، غافل بھی ہیں، ہشیار بھی ہیں اپنے اپنے گھروں میں بیٹھاریڈیوکمنٹری سن رہا تھا۔ دوسرا انبوہ ان سفید پوشوں پر مشتمل تھا، جو عزت کی خاطر اپنی اپنی چھاتیوں پر خالی ایریل لگاکر خود ایرانی ہوٹلوں اور پان کی دکانوں کے سامنے کھڑے کمنٹری سن...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books