aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "چل_بے"
اسدؔ ہے نزع میں چل بے وفا براے خدامقام ترک حجاب و وداع تمکیں ہے
چل ان کی گلی میں زندگی چلبے کار یہاں بھٹک رہی ہے
سوزؔ میں جو کہا کہاں تھا یاربولا چل بے میں یار کس کا ہوں
’’مٹرو، پکڑو نہ اس۔۔۔ کو۔۔۔ نے گجب اٹھا رکھا ہے۔‘‘ ادھر اس کے بھائی نے اور تین سپاہیوں نے پکڑا، ادھر کانسٹبلوں نے بھولا کو دھکا دیا۔ ’’چل بے، کھڑا کیا دیکھتا ہے۔‘‘ اس کو گھسیٹ کر کمرے سے لے گئے۔...
میں گیا بھیس بدل کر تو لگا یوں کہنےچل بے لایا ہے مرے آگے کہاں کا بہروپ
امیدوں کی ایک دھند ہے اورکچھ ایسا ہے جوصاف دکھتا بھی نہیں اورچھپتا بھی نہیں ۔ اسے کے سہارے زندگی چل رہی ہے ۔ سب کچھ ہاتھ سے چلے جانے کے بعد اگرکچھ بچتا ہے تووہ امید ہی ہے ۔ شاعری کے عاشق کے پاس بھی بس یہی ایک اثاثہ ہے ، وہ اسی کے سہارے زندہ ہے ۔ جو طویل رات وہ ہجر کے دکھوں میں گزاررہا ہے اس کی بھی اسے سحرنظرآتی ہے ۔ ہم یہ انتخاب اس لئے بھی پیش کررہے ہیں کہ یہ زندگی کے مشکل ترین وقتوں میں حوصلہ مندی کا استعارہ ہے ۔
चल-बेچل بے
walk away, go away
چن بس ویش ور
صلاح الدین محمد الیاس برنی
فتحنامۂ سندھ المعروف بہ چچ نامہ
علی بن حامد
کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحر گاہی
محمد افروز قادری چر یا کوٹی
اسلامیات
بد چلن
سرت چندر چٹرجی
پرمود بھارتیہ
افسانہ
اربعین مالک بن دینار
نوید عشرت
میر معین الدین علی
انتخاب
چھ ہزار سنگ میل
رضا علی عابدی
اس کے در پر میں گیا سانگ بنائے تو کہاچل بے چل دور ہو کیا لے کے فقیری آیا
’’چچا تم تو جانتے ہی ہو، چار آدمیوں کے لئے بنا دو اپنا نسخہ۔‘‘ ’’بس تو چار سیخیں، چار بھیجے اور چار گھی کئے دیتا ہوں۔ چل بے لمڈے دو پیسے کی برف لے آلپک کے اور لا کر بالٹی میں پانی بنا دے۔ ابے آ گیا؟ سالے ابھی یہیں...
جب میں نے کہا اے بت خودکام ورے آتب کہنے لگا ''چل بے او بد نام پرے جا''
اسدؔ ہے نزع میں چل بے وفا برائے خدامقام ترک حجاب و وداع تمکیں ہے
’’ہاں، تو آسامنے!‘‘ انہوں نے آسن بدلا۔ اور پھر انہوں نے اسے نچانا شروع کیا۔ بھیڑ نے یہی دیکھا کہ شوق صاحب اسے نچانچا کر مار رہے ہیں۔ ادھر تھوک ہی نہیں رہے ہیں جدھر وہ اچھل کر کھڑا ہو رہا ہے۔ اگر وہ اسے کپڑے دینا چاہتے تو جانے...
کچھ راہ گیروں نے گڑ بڑ کی۔ اونٹ نے جو گردن کو جھٹکا دیا تو یکہ اور سیلانی وہ جا کر گے۔ چوٹیں بھی آئیں کپڑے بھی خاک میں ملے، نقصان بھی ہوا۔ مگر نہ کچھ جھگڑا ہوا نہ ٹنٹا۔ یکے الے نے کچھ گڑ بڑ شروع کی تھی۔ ا...
سڈنی آسٹریلیا کا اس لحاظ سے منفرد شہر ہے کہ یہاں تین دہائیوں سے اُردو شعر و ادب کا گلستاں آباد ہے۔مقامی ادباء اور شعرا ء کا ایک گلدستہ سجا ہے جن کی درجنوں کتابیں چھپ چکی ہیں۔ ادبی محافل منعقد ہوتی ہیں۔ علاوہ ازیں علاوہ پاکستان اورہندوستان سے بھی...
ثاقب کو نئے نئے دوست بنانے کا بہت شوق تھا۔ اُس نے دوستانہ لہجے میں اس لمبے تڑنگے بھوت سے کہا ’’آداب عرض کرتا ہوں ۔ میں ذرا سیر کو نکلا ہوں، آئیے آپ بھی میرے ساتھ چلیے۔‘‘ بھوت گرجدار آواز میں بولا چل بے او، کمزور اور دبلے پتلے...
جانی میاں نے بیگ اپنی طرف کھینچا اور چھوٹے بچے کی جھنجھلائی ہوئی چنچنی آواز میں کہا، ’’ازے ے۔۔۔ نئیں کزو و۔۔۔‘‘ ان کے چہرے پر ستائے جانے کی الجھن اور بےبسی تھی۔ وحید چمچے نے لڑکے کا ہاتھ تسمے سے ہٹا دیا اور کہا، ’’مت ستاؤ انھیں۔ میں سلطان...
میں سننے کو تو بیوی کی باتیں سن رہا تھا۔ مگر میرا ذہن شامو دادا کے چھوکرے کے ساتھ ہوئی گفتگو میں الجھا ہوا تھا۔ کمبخت ایک تو غلط کام کرتے ہیں اور ٹوکو تو دھمکیاں دیتے ہیں۔ دادا گری دھری کی دھری رہ جائےگی۔ اچانک بیوی بولتے بولتے چپ...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books