aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "गर्दिश-ए-माह-ओ-साल"
اداارہ مہر و ماہ، مظفرپور
ناشر
مکتبۂ مہرو ماہ، لکھنؤ
گردش ماہ و سال سے آگے نکل گیا ہوں میںجیسے بدل گئے ہو تم جیسے بدل گیا ہوں میں
یوں تو وہ شکل کھو گئی گردش ماہ و سال میںپھول ہے اک کھلا ہوا حاشیۂ خیال میں
سب سے نظر بچا کے وہ مجھ کو کچھ ایسے دیکھتاایک دفعہ تو رک گئی گردش ماہ و سال بھی
انقلابات زندگی کیا ہیںگردش ماہ و سال میں کیا ہے
شورش زندگی تمام ہوئیگردش ماہ و سال سے بھی گئے
شہروں کو موضوع بنا کر شاعروں نے بہت سے شعر کہے ہیں ، طویل نظمیں بھی لکھی ہیں اور شعر بھی۔ اس شاعری کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں شہروں کی عام چلتی پھرتی زندگی اور ظاہری چہل پہل سے پرے کہیں اندرون میں چپھی ہوئی وہ کہانیاں قید ہوگئی ہیں جو عام طور پر نظر نہیں آتیں اور شہر بالکل ایک نئی آب تاب کے ساتھ نظر آنے لگتے ہیں ۔ آگرہ پر یہ شعری انتخاب آپ کو یقیناً اس آگرہ سے متعارف کرائے گا جو وقت کی گرد میں کہیں کھو گیا ہے۔
مذہب پر گفتگو ہماری عمومی زندگی کا ایک دلچسپ موضوع ہے ۔ سبھی لوگ مذہب کی حقیقت ، انسانی زندگی میں اس کے کردار ، اس کے اچھے برے اثرات پر سوچتے اور غور وفکر کرتے ہیں ۔ شاعروں نے بھی مذہب کو موضوع بنایا ہے اور اس کے بہت سے پہلوؤں پر اپنی تخلیقی فکر کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے ۔ یہ شاعری آپ کو مذہب کے حوالے سے ایک نئے مکالمے سے متعارف کرائے گی ۔
نشہ پر شاعری موضوعاتی طور پر بہت متنوع ہے ۔ اس میں نشہ کی حالت کے تجربات اور کیفیتوں کا بیان بھی ہے اور نشہ کو لے کر زاہد وناصح سے روایتی چھیڑ چھاڑ بھی ۔ اس شاعری میں مے کشوں کے لئے بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارے اس انتخاب کو پڑھئے اور لطف اٹھائیے ۔
गर्दिश-ए-माह-ओ-सालگردش ماہ و سال
a movement of months and year
جدوجہد آزادی میں مجلس قانون ساز کا رول
غلام ربانی تاباں
ہندوستانی تاریخ
رسالۂ سوال وجواب جغرافیہ طبعی
لکشمی شنکر مشر
جغرافیہ
میرے افسانوں میں تو بکھری ہیںگردش ماہ و سال کی باتیں
دل پہ اکثر گزرتا رہتا ہےگردش ماہ و سال جیسا کچھ
حال دکھلاتے ہیں زمانے کاگردش ماہ و سال کچھ کا کچھ
ہم سفر تو نہیں تو دنیا میںگردش ماہ و سال کیسے ہو
عیش و غم کے خیال سے نکلاگردش ماہ و سال سے نکلا
مسکن ماہ و سال چھوڑ گیادل کو اس کا خیال چھوڑ گیا
عرصۂ ماہ و سال سے گزرےرات راہ وصال سے گزرے
آنکھوں میں خواب تازہ ہے دل میں نیا خیال بھیاور جو مہرباں رہے گردش ماہ و سال بھی
آئی تمہاری یاد جب ڈھل گئی لمحوں میں صدیایسا لگا کہ رک گئی گردش ماہ و سال بھی
گردش ماہ و سال نے ایسا کیا نڈھال بسگھبرا کے اٹھ گئے قدم دار اماں کے آس پاس
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books