aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "चीथड़े"
کل نمائش میں ملا وہ چیتھڑے پہنے ہوئےمیں نے پوچھا نام تو بولا کہ ہندستان ہے
مہینے میں ایک بار مادھو پونے سے آتا تھا اور واپس جاتے ہوئے ہمیشہ سوگندھی سے کہا کرتا تھا، ’’دیکھ سوگندھی! اگر تو نے پھر سے اپنا دھندا شروع کیاتو بس تیری میری ٹوٹ جائے گی۔۔۔ اگر تو نے ایک بار بھی کسی مرد کو اپنے یہاں ٹھہرایا تو چٹیا...
’’پھوپی بادشاہی، دادا میاں گنوار تھے نا؟ بڑے نانا جان انہیں آمد نامہ پڑھایا کرتے تھے۔‘‘ ہمارے پرنانا کے دادا جان نے کبھی دادا کو کچھ پڑھا دیا ہو گا‘‘ ابا میاں چھیڑنے کو بات توڑ موڑ کر کہلواتے۔ ’’ارے وہ استنجے کا ڈھیلا کیا میرے باوا کو پڑھاتا۔ مجاور...
امن اور سکون کی تلاش میں۔ روپیہ کے ۴ سیر گیہوں کے پیچھے اور وہ ننھی ننھی ہستیوں کی پیاری آغوں آغوں سے کمرہ اب تک گونج رہا تھا۔ لپک کر وہ کمرے میں گود پھیلا کر دوڑ گئیں، پھر ان کی گود خالی تھی وہ گود جسے سہاگنیں تقدس...
चीथड़ेچِیتْھڑے
چیتھڑا کی جمع (تراکیب و محاورات میں مستعمل)
चीथड़े होनाچِیتھڑے ہونا
be tattered, be torn to bits
चीथड़े लगाچِیتْھڑے لَگا
in tatters
चीथड़े लगनाچِیتْھڑے لَگْنا
پھٹے پرانے کپڑے پہننا
واپس آ کر مولا نے میراثی سے چلم لے کر کش لگایا تو سلفہ ابھر کر بکھر گیا۔ ایک چنگاری مولا کے ہاتھ پر گری اور ایک لمحہ تک وہیں چمکتی رہی۔ میراثی نے چنگاری کو جھاڑنا چاہا تو مولا نے اس کے ہاتھ پر اس زور سے ہاتھ مارا...
’’کس کا ہے!‘‘ پرمیشر سنگھ نے اختر کو کندھے پر سے اتار کر اسے زمین پر کھڑا کر دیا اور اس کے سر پر ہاتھ پھیرنے لگا۔ واہگورو جی کا ہے، ہمارا اپنا ہے اور پھر یارو یہ عورت اتنا بھی دیکھ نہیں سکتی کہ اختر کے ماتھے پر جو...
جب دوپہر ہوتے ہوتے ٹھاکر اور ٹھکرائن گاؤں سے چلے تو سینکڑوں آدمی ان کے ساتھ تھے۔ اور پختہ سڑک پر پہنچے۔ تو جاتریوں کا ایسا تانتا لگا ہوا تھا گویا کوئی بازارہے۔ ایسے ایسے بوڑھے لاٹھیاں ٹیکتے یا ڈولیوں پر سوار چلے جاتے تھے۔ جنھیں تکلیف دینے کی ملک...
’’شوق سنگار کی بھی تو ایک عمر ہوتی ہے۔‘‘ بوٹی جل اٹھی۔ اسے بڑھیا کہہ دینا اس کے تقوے وطہارت کو خاک میں ملادینا تھا۔ بڑھاپے میں ان پابندیوں کی وقعت ہی کیا۔ جب نفس کشی کے بل پر وہ سب عورتوں کے سامنے سر اٹھا کر چلتی تھی۔ اس...
گھیسٹے درختوں سے نکل کر سڑک پر آ گیا اور قصبے کے اندر چلا۔ مگر اب اس کی چال دھیمی تھی۔ وہ ان یادوں میں ایسا ڈوب گیا تھا کہ آنکھیں دیکھنا اور کان سننا بھول گئے تھے۔ ایک ایکی ایک موڑ پر چونک پڑا جیسے کوئی بسری بات اک...
تقی نے قلم کان میں اڑسا اور کسی قدر شرما کر کہا، ’’میں نے ابا سے بات کی ہے۔‘‘ ’’کیا کہا انھوں نے؟‘‘...
چند ہی دنوں میں بظاہر کسی وجہ کے بغیر آٹھ دس آدمی گنڈا سنگھ کے دوست بن گئے اور گنڈا سنگھ کو اس بات کا مطلق احساس نہ ہوا کہ اگر یہ آٹھ دس آدمی اس کے دوست نہ بنتے تو شہر دہلی میں وہ بھوکوں مرتا۔ روٹی کے مسئلے...
’’31؍اگست۔‘‘ ’’کوئی سبیل؟‘‘...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books