aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शहर-ए-शब"
شہ تاج پبلی کیشنز، حیدرآباد
ناشر
بزم آستانہ شہ میریہ، کڑیہ
دکھائی جائے گی شہر شب میں سحر کی تمثیل چل کے دیکھیںسر صلیب ایستادہ ہوگا خدائے انجیل چل کے دیکھیں
کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تراکچھ نے کہا یہ چاند ہے کچھ نے کہا چہرا ترا
شہر شب میں پکار کر دیکھوںکوئی انساں تو جاگتا ہوگا
شہر شب مہتاب کیبے چین جادو گرنیاں
گناہ ایک خالص مذہبی تصور ہے لیکن شاعروں نے اسے بہت مختلف طور سے لیا ہے ۔ گناہ کا خوف میں مبتلا کر دینے والا خیال ایک خوشگوار صورت میں تبدیل ہوگیا ہے ۔ یہ شاعری آپ کو گناہ ، ثواب ،خیر وشر کے حوالے سے بالکل ایک نئے بیانیے سے متعارف کرائے گی۔
शहर-ए-शबشہر شب
city at night
کاوش فکر
مظفر شہ میری
تنقید
نظریۂ خیر و شر کی پہلی کتاب
فلسفہ
چمکتے چاند بھی تھے شہر شب کے ایواں میںنگار غم سا مگر کوئی شمع رو نہ ملا
وہ شہر شب کے کنارے چراغ جلتا ہےکہ کوئی صبح مرے انتظار میں گم ہے
مقام آخر شب سے گزر رہے ہیں آج
سونی گلیوں میں بھٹکتی پھر رہی تھی چاندنیشہر شب کے راستوں پر ایک میں تنہا نہ تھا
ہم اہل درد جلاتے رہے سروں کے چراغہیں شہر شب میں ہماری حکایتیں کیا کیا
شہر شب فراق کے گہرے سکوت میںاپنی صدا مجھے بھی کبھی تو سنائی دے
میں شہر شب کو آنکھوں کی دعا دینے سے پہلےدر و دیوار کا چہرہ بدلنا چاہتی ہوں
شہر شب میں کون سا گھر تھا نہ دی جس پر صدانیند کے اندھے مسافر کو ملا کچھ بھی نہیں
اب اور چلنے کا اس دل میں حوصلہ ہی نہ تھاکہ شہر شب میں اجالے کا شائبہ ہی نہ تھا
شہر شب میں اپنی فقط اک نجم سحر سے یاری تھیہم کچھ ایسے سوئے وہ بھی رفتہ رفتہ بھول گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books