aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सुर्ख़ी-ए-तहरीर"
پہلے قاصد کی نظر دیکھ کے دل سہم گیاپھر تری سرخئ تحریر پہ رونا آیا
اوراق شب رفتہ سیہ ہوں گے مگر تماس باب سے یہ سرخئ تحریر نکالو
اور میں چق اٹھا کر تیزی سے اس کے پاس پہنچ گیا۔ عظمی کے ساتھ ایک اور لڑکی بیٹھی تھی جسے میں نے بالکل نہ دیکھا اور جس نے مجھے دیکھ کر منہ جلدی سے دوسری طرف پھیر لیا۔ میں ذرا ٹھٹک گیا۔ اتنے میں بھانجی بھی آ گئی اور اس لڑکی کو مجھ سے پردا کرتے دیکھ کر بول اٹھی، ’’حد ہوگئی۔ بھلا ماموں سے کیا پردا؟‘‘’’ہاں بھئی، بھلا یہ بھی کوئی پردے کا موقع ہے۔‘‘ عظمی نے اس لڑکی کو اپنی طرف کھینچتے ہوئے کہا۔ اس دوران میں وہ لڑکی شرم سے سکڑی جا رہی تھی اور اس کے کانوں کی لویں سرخ ہو رہی تھیں۔ میں عظمی اور بھانجی سے باتیں کر رہا تھا۔ باتیں کرتے ہوئے میں نے دو تین بار نظریں بچا کر اس لڑکی کو دیکھا۔ باریک ہونٹ، ستواں ناک، جھالریں اور پلکیں اور ہلکا گلابی رنگ۔ چپ چاپ بے زبان جیسے موم بتی۔۔۔ یہ تھی راجدہ۔
جنم جنم کے ساتوں دکھ ہیں اس کے ماتھے پر تحریراپنا آپ مٹانا ہوگا یہ تحریر مٹانے میں
ہے پیش نظر شوخیٔ تحریر کسی کیکاغذ پہ اتر آئی ہے تصویر کسی کی
सुर्ख़ी-ए-तहरीरسرخئ تحریر
redness ( headline) of writing
(۴)منشی صاحب میاں داد خاں سیاح یہ خط نواب غلام بابا خاں کے توسط سے بھیج رہاہوں کہ تمہارا تحقیق نہیں اس وقت کہاں ہو۔ اشرف الاخبار تمہارے نام بھجوایا تھا، وہ واپس آگیا کہ مکتوب الیہ شہر میں موجود نہیں۔ اس اخبار کے مہتمم صاحب کل آئے تو کچھ اخبار بلاد دیگر کے دے گئے کہ مرزا صاحب انہیں پڑھیے اور ہو سکے تو رنگ ان لوگوں کی تحریر کا اختیار کیجیے کہ آج کل اسی کی مانگ ہے۔ یہ اخبار لاہور اور کرانچی بندر کے ہیں۔ کچھ سمجھ میں آئے کچھ نہیں آئے۔ آدھے آدھے صفحے تو تصویروں کے ہیں۔ دو دو رنگ کی چھپائی موٹی موٹی سرخیاں۔ افرنگ کی خبریں۔ اگر بہت جلدبھی آئیں تو مہینہ سوا مہینہ تو لگتا ہی ہے لیکن یہ لوگ ظاہر کرتے ہیں کہ آج واردات ہوئی اور آج ہی اطلاع مل گئی۔ گویا لوگوں کو پرچاتے ہیں۔ بے پر کی اڑاتے ہیں۔ پھر ایک ہی اخبار میں کشیدہ کاری کے نمونے ہیں، ہنڈیا بھوننے کے نسخے ہیں۔ کھیل تماشوں کے اشتہار ہیں۔ ایک لمبا چوڑا مضمون دیکھا، ’’اداکارہ دیبا کے چلغوزے کس نے چرائے۔‘‘ سارا پڑھ گیا۔ یہ سمجھ میں نہ آیا کہ کیا بات ہوئی۔ کسی کی جیب سے کسی نے چلغوزے نکال لیے تو یہ کون سی خبر ہے۔
ایک تصویر تھی کچھ آپ سے ملتی جلتیایک تحریر تھی یہ اس کا تو قصہ چھوڑو
اب تو یہ ضرورت رشتہ کے اشتہار میں بھی یہ قید لگا دی جائے گی کہ لڑکا قبول صورت اور پابند صوم صلوٰۃ ہونے کے علاوہ گھر داری کا سلیقہ رکھتا ہو۔ سینا پرونا جانتا ہو۔ آٹھوں گانٹھ کمیت ہو۔ جہیز کی کوئی قید نہیں۔ جتنا زیادہ لا سکے، لے آئے۔ لڑکی کی والدہ جب لڑکے کو دیکھنے آئیں گی تو لڑکے والے اس امر کا اہتمام کریں گے کہ اس وقت لڑکا حیا کی سرخی چہرے پر لیے ب...
یعنی جو بات محمود غزنوی، غوری اور ابدالی کے حوالوں سے شروع ہوئی تھی، آخر میں ڈاکٹر صاحب قبلہ کی ذات والا صفات پر آکر ختم ہوئی۔ ہمارے لیے یہ اشتہار مصرع طرح کا حکم رکھتا ہے۔ کیونکہ خالی ڈاکٹر صاحب موصوف ہی نہیں، ہماری قوم میں درد دل رکھنے والے اور بھی لوگ موجود ہیں۔ درد دل سے ہماری مراد اس درد سے نہیں جس کی بناپر ڈاکٹر صاحب کے الحمد شفاخانے سے رجوع ...
سرخی کے سبب خوب کھلا ہے گل لالہعارض میں لبوں میں کف دست و کف پا میں
پوشاک نہ تو پہنیو اے سرو رواں سرخہو جائے نہ پرتو سے ترے کون و مکاں سرخ
نگاہ منظر دل کش میں چھا گئی سرخیمئے خمار صداؤں کی انجمن میں ہے
اب کے تزئین چمن ہوگی لہو کی سرخیفصل گل اب کے نئے جلوے بکھیرے گی یہاں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books