aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "'शाहीन'"
کون بدن سے آگے دیکھے عورت کوسب کی آنکھیں گروی ہیں اس نگری میں
ڈوبنے والا تھا دن شام تھی ہونے والییوں لگا مری کوئی چیز تھی کھونے والی
اس کے بعد اگلی قیامت کیا ہے کس کو ہوش ہےزخم سہلاتا تھا اور اب داغ دکھلاتا ہوں میں
جمع کرتی ہے مجھے رات بہت مشکل سےصبح کو گھر سے نکلتے ہی بکھرنے کے لیے
خود بنا لیتا ہوں میں اپنی اداسی کا سببڈھونڈ ہی لیتی ہے شاہیںؔ مجھ کو ویرانی مری
یہ دن اور رات کس جانب اڑے جاتے ہیں صدیوں سےکہیں رکتے تو میں بھی شامل پرواز ہو سکتا
اپنی سی خاک اڑا کے بیٹھ رہےاپنا سا قافلہ بناتے ہوئے
کچھ زمانے کی روش نے سخت مجھ کو کر دیااور کچھ بے درد میں اس کو بھلانے سے ہوا
اک زمانے تک بدن بے خواب بے آداب تھےپھر اچانک اپنی عریانی کا اندازہ ہوا
حرف کے آوازۂ آخر کو کر دیتا ہوں نظمشعر کیا کہتا ہوں خاموشی کو پھیلتا ہوں میں
اجنبی بود و باش کے قرب و جوار میں ملابچھڑا تو وہ مجھے کسی اور دیار میں ملا
دیے ہیں زندگی نے زخم ایسےکہ جن کا وقت بھی مرہم نہیں ہے
اب کھلا خواب میں کچھ خواب ملاتا تھا میںخاک اڑاتا تھا میں سیاروں کی سیاروں پر
جدا تھی بام سے دیوار در اکیلا تھامکیں تھے خود میں مگن اور گھر اکیلا تھا
لہو کے کنارے بھی زد پر ہیں دونوںیہ کیا زخم ہے مندمل ہونے والا
مزہ تو جب ہے اداسی کی شام ہو شاہیںؔاور اس کے بیچ سے شام طرب نکل آئے
خطا کس کی ہے تم ہی وقت سے باہر رہے شاہیںؔتمہیں آواز دینے ایک لمحہ دور تک آیا
سمجھ رہا ہے زمانہ ریا کے پیچھے ہوںمیں ایک اور طرح سے خدا کے پیچھے ہوں
تھوڑا سا کہیں جمع بھی رکھ درد کا پانیموسم ہے کوئی خشک سا برسات سے آگے
درد کی لہر میں زندگی بہہ گئیعمر یوں کٹ گئی ہجر کی شام میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books