aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "'saahiba'"
بند آنکھیں کروں اور خواب تمہارے دیکھوںتپتی گرمی میں بھی وادی کے نظارے دیکھوں
میری آنکھیں تری دید کی لالچییعنی تو مجھ کو یوسف نما صاحبا
یہی رتبہ ہے یہی منصب شاہی میراصاحبا تیرے غلاموں میں مرا نام رہے
کوئی ہم دم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہاہم کسی کے نہ رہے کوئی ہمارا نہ رہا
جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفرؔآدمی کو صاحب کردار ہونا چاہیئے
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کرہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق
کہیں زمیں سے تعلق نہ ختم ہو جائےبہت نہ خود کو ہوا میں اچھالیے صاحب
ظفرؔ آدمی اس کو نہ جانئے گا وہ ہو کیسا ہی صاحب فہم و ذکاجسے عیش میں یاد خدا نہ رہی جسے طیش میں خوف خدا نہ رہا
اک سفینہ ہے تری یاد اگراک سمندر ہے مری تنہائی
تجھے کتاب سے ممکن نہیں فراغ کہ توکتاب خواں ہے مگر صاحب کتاب نہیں
کچھ تو تنہائی کی راتوں میں سہارا ہوتاتم نہ ہوتے نہ سہی ذکر تمہارا ہوتا
موت کی پہلی علامت صاحبیہی احساس کا مر جانا ہے
جب سفینہ موج سے ٹکرا گیاناخدا کو بھی خدا یاد آ گیا
میرؔ صاحب زمانہ نازک ہےدونوں ہاتھوں سے تھامیے دستار
میں تنکوں کا دامن پکڑتا نہیں ہوںمحبت میں ڈوبا تو کیسا سہارا
دل دیا جس نے کسی کو وہ ہوا صاحب دلہاتھ آ جاتی ہے کھو دینے سے دولت دل کی
جس بزم میں ساغر ہو نہ صہبا ہو نہ خم ہورندوں کو تسلی ہے کہ اس بزم میں تم ہو
حسینوں سے فقط صاحب سلامت دور کی اچھینہ ان کی دوستی اچھی نہ ان کی دشمنی اچھی
کارواں کے چلنے سے کارواں کے رکنے تکمنزلیں نہیں یارو راستے بدلتے ہیں
میرے لئے جینے کا سہارا ہے ابھی تکوہ عہد تمنا کہ تمہیں یاد نہ ہوگا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books