aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",Eznt"
پھرتے ہیں میرؔ خوار کوئی پوچھتا نہیںاس عاشقی میں عزت سادات بھی گئی
انسان کے لہو کو پیو اذن عام ہےانگور کی شراب کا پینا حرام ہے
آپ کی کون سی بڑھی عزتمیں اگر بزم میں ذلیل ہوا
مانگنے والوں کو کیا عزت و رسوائی سےدینے والوں کی امیری کا بھرم کھلتا ہے
ساری عزت نوکری سے اس زمانے میں ہے مہرؔجب ہوئے بے کار بس توقیر آدھی رہ گئی
عورت ہو تم تو تم پہ مناسب ہے چپ رہویہ بول خاندان کی عزت پہ حرف ہے
ہمیشہ غیر کی عزت تری محفل میں ہوتی ہےترے کوچے میں جا کر ہم ذلیل و خوار ہوتے ہیں
اذن خرام لیتے ہوئے آسماں سے ہمہٹ کر چلے ہیں رہ گزر کارواں سے ہم
ہمارے میر تقی میرؔ نے کہا تھا کبھیمیاں یہ عاشقی عزت بگاڑ دیتی ہے
عمارت دیر و مسجد کی بنی ہے اینٹ و پتھر سےدل ویرانہ کی کس چیز سے تعمیر ہوتی ہے
وہ پھول سر چڑھا جو چمن سے نکل گیاعزت اسے ملی جو وطن سے نکل گیا
زندگی بھر کی کمائی یہی مصرعے دو چاراس کمائی پہ تو عزت نہیں ملنے والی
ظفرؔ ہے بہتری اس میں کہ میں خموش رہوںکھلے زبان تو عزت کسی کی کیا رہ جائے
جس کو چاہیں بے عزت کر سکتے ہیںآپ بڑے ہیں آپ کو یہ آسانی ہے
نہ اس کا انت ہے کوئی نہ استعارہ ہےیہ داستان ہے ہجر و وصال سے باہر
عزت کا ہے نہ اوج نہ نیکی کی موج ہےحملہ ہے اپنی قوم پہ لفظوں کی فوج ہے
کچھ نوجوان شہر سے آئے ہیں لوٹ کراب داؤ پر لگی ہوئی عزت ہے گاؤں کی
زمین لے کے وہ آئے تو گھر بنایا جائےکھڑے ہیں دیر سے ہم لوگ اینٹ گارے لئے
ہوئے ذلیل تو عزت کی جستجو کیا ہےکیا جو عشق تو پھر پاس آبرو کیا ہے
پاگل پن میں آ کر پاگل کچھ بھی تو کر سکتا ہےخود کو عزت دار سمجھنے والے مجھ سے دور رہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books