aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",GKFe"
گاہے گاہے کی ملاقات ہی اچھی ہے امیرؔقدر کھو دیتا ہے ہر روز کا آنا جانا
ہر بچہ آنکھیں کھولتے ہی کرتا ہے سوال محبت کادنیا کے کسی گوشے سے اسے مل جائے جواب تو اچھا ہو
زندگی کے وہ کسی موڑ پہ گاہے گاہےمل تو جاتے ہیں ملاقات کہاں ہوتی ہے
دلہن کی مہندی جیسی ہے اردو زباں کی شکلخوشبو بکھیرتا ہے عبارت کا حرف حرف
ہمیں بھی جلوہ گاہ ناز تک لیتے چلو موسیٰتمہیں غش آ گیا تو حسن جاناں کون دیکھے گا
گاہے گاہے اسے پڑھا کیجئےدل سے بہتر کوئی کتاب نہیں
دوستی عشق اور وفاداریسخت جاں میں بھی نرم گوشے ہیں
ہے تماشا گاہ سوز تازہ ہر یک عضو تنجوں چراغان دوالی صف بہ صف جلتا ہوں میں
پھونکا ہے کس نے گوش محبت میں اے خداافسون انتظار تمنا کہیں جسے
خدا جانے یہ دنیا جلوہ گاہ ناز ہے کس کیہزاروں اٹھ گئے لیکن وہی رونق ہے مجلس کی
جیسے ویرانے سے ٹکرا کے پلٹتی ہے صدادل کے ہر گوشے سے آئی تری آواز مجھے
عشرت قتل گہہ اہل تمنا مت پوچھعید نظارہ ہے شمشیر کا عریاں ہونا
میں تمہارے شہر کی تہذیب سے واقف نہ تھاپتھروں سے کی نہیں تھی گفتگو پہلے کبھی
نے تیر کماں میں ہے نہ صیاد کمیں میںگوشے میں قفس کے مجھے آرام بہت ہے
تماشہ گاہ جہاں میں مجال دید کسےیہی بہت ہے اگر سرسری گزر جائیں
گاہے گاہے ہی سہی امجدؔ مگر یہ واقعہیوں بھی لگتا ہے کہ دنیا کا خدا کوئی نہیں
کیا خوب تماشہ ہے یہ کار گہ ہستیہر جسم سلامت ہے ہر ذات ادھوری ہے
جلوے کا تیرے وہ عالم ہے کہ گر کیجے خیالدیدۂ دل کو زیارت گاہ حیرانی کرے
گاہے گاہے اگر خوشی ملتیغم کا اتنا اثر نہیں ہوتا
غزل میں جب تلک احساس کی شدت نہ ہو شاملفقط الفاظ کی کاریگری محسوس ہوتی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books