aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",QLFe"
آندھی چلی تو نقش کف پا نہیں ملادل جس سے مل گیا وہ دوبارا نہیں ملا
جم گیا خوں کف قاتل پہ ترا میرؔ زبسان نے رو رو دیا کل ہاتھ کو دھوتے دھوتے
لب نازک کے بوسے لوں تو مسی منہ بناتی ہےکف پا کو اگر چوموں تو مہندی رنگ لاتی ہے
دست پر خوں کو کف دست نگاراں سمجھےقتل گہہ تھی جسے ہم محفل یاراں سمجھے
میں سفر میں ہوں مگر سمت سفر کوئی نہیںکیا میں خود اپنا ہی نقش کف پا ہوں کیا ہوں
زندگی میں بھی چلوں گا ترے پیچھے پیچھےتو مرے دوست کا نقش کف پا ہو جانا
زوال عصر ہے کوفے میں اور گداگر ہیںکھلا نہیں کوئی در باب التجا کے سوا
کف افسوس ملنے سے بھلا اب فائدہ کیا ہےدل راحت طلب کیوں ہم نہ کہتے تھے یہ دنیا ہے
منزلیں عشق کی آساں ہوئیں چلتے چلتےاور چمکا ترا نقش کف پا آخر شب
نقش کف پا نے گل کھلائےویراں کہاں اب یہ راستہ ہے
یا دل ہے مرا یا ترا نقش کف پا ہےگل ہے کہ اک آئینہ سر راہ پڑا ہے
اب کے بہار حسن بتاں ہے کمال پرناقوس ہو نہ جائے کف برہمن میں پھول
گر ملوں میں کف افسوس تو ہنستا ہے وہ شوخہاتھ میں ہاتھ کسی شخص کے دے کر اپنا
کف خزاں پہ کھلا میں اس اعتبار کے ساتھکہ ہر نمو کا تعلق نہیں بہار کے ساتھ
سحر کو اٹھتے ہیں وہ دیکھ کر کف رنگیںاب آئنے پہ بھی سکے حنا کے بیٹھ گئے
برقؔ افتادہ وہ ہوں سلطنت عالم میںتاج سر عجز سے نقش کف پا ہوتا ہے
ہاتھ دونوں کف افسوس کی صورت لکھےکی جو نقاش نے تصویر ہماری تیار
جب تک کسی کا نقش کف پا ہمیں ملاہم سے کچھ اور دور زمانہ نکل گیا
ہاتھ ملواتے ہو ترسائے گلوری کے لئےکف افسوس نہ مل جائے کہیں پاؤں میں
مجھے دائروں کے ہجوم میں کہیں بھیج دےمری وسعتوں کو دوام کر کف کوزہ گر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books