aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",fhOU"
اکبر دبے نہیں کسی سلطاں کی فوج سےلیکن شہید ہو گئے بیوی کی نوج سے
کچل کچل کے نہ فٹ پاتھ کو چلو اتنایہاں پہ رات کو مزدور خواب دیکھتے ہیں
آنکھوں کو پھوڑ ڈالوں یا دل کو توڑ ڈالوںیا عشق کی پکڑ کر گردن مروڑ ڈالوں
جیسے پو پھٹ رہی ہو جنگل میںیوں کوئی مسکرائے جاتا ہے
لوگ سر پھوڑ کر بھی دیکھ چکےغم کی دیوار ٹوٹتی ہی نہیں
سر پھوڑ کے مر جائیں گے بد نام کریں گےجس کام سے ڈرتے ہو وہی کام کریں گے
حواس و ہوش کو چھوڑ آپ دل گیا اس پاسجب اہل فوج ہی مل جائیں کیا سپاہ کرے
سفر میں ہر قدم رہ رہ کے یہ تکلیف ہی دیتےبہر صورت ہمیں ان آبلوں کو پھوڑ دینا تھا
اے خزاں بھاگ جا چمن سے شتابورنہ فوج بہار آوے ہے
عزت کا ہے نہ اوج نہ نیکی کی موج ہےحملہ ہے اپنی قوم پہ لفظوں کی فوج ہے
ماتم میں فوت عمر کے روتا ہوں رات دندنیا میں مجھ سا کم ہے کوئی سوگوار شخص
تجھ سے مل کر سب سے ناطے توڑ لیے تھےہم نے بادل دیکھ کے مٹکے پھوڑ لیے تھے
پھوڑ دوں کم بخت آئینے کی آنکھسامنے میرے تجھے گھورا کیا
نہ ملے جب تلک وصال اس کاتب تلک فوت ہے مرا مطلب
سکوت بڑھنے لگا ہے صدا ضروری ہےکہ جیسے حبس میں تازہ ہوا ضروری ہے
بہت قریب سے کچھ بھی نہ دیکھ پاؤ گےکہ دیکھنے کے لیے فاصلہ ضروری ہے
پلٹ پڑا جو میں سر پھوڑ کر محبت میںتو راستہ اسی دیوار سے نکل آیا
اے سجدہ فروش کوئے بتاں ہر سر کے لیے اک چوکھٹ ہےیہ بھی کوئی شان عشق ہوئی جس در پے گئے سر پھوڑ لیا
یاد آئے تو مجھ کو بہت جب شب کٹے جب پو پھٹےجب وادیوں میں دور تک کہرا دکھے بے انت سا
ستم تو یہ ہے کہ فوج ستم میں بھی انجمؔبس اپنے لوگ ہی دیکھوں جدھر نگاہ کروں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books