aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "آدم"
نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکنبہت بے آبرو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے
عروج آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیںکہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہ کامل نہ بن جائے
عشق نے غالبؔ نکما کر دیاورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
جرم آدم نے کیا اور نسل آدم کو سزاکاٹتا ہوں زندگی بھر میں نے جو بویا نہیں
جنگلوں کو کاٹ کر کیسا غضب ہم نے کیاشہر جیسا ایک آدم خور پیدا کر لیا
جو الجھی تھی کبھی آدم کے ہاتھوںوہ گتھی آج تک سلجھا رہا ہوں
آدم خاکی سے عالم کو جلا ہے ورنہآئینہ تھا تو مگر قابل دیدار نہ تھا
آدم سے باغ خلد چھٹا ہم سے کوئے یاروہ ابتدائے رنج ہے یہ انتہائے رنج
خون اپنا ہو یا پرایا ہونسل آدم کا خون ہے آخر
قصۂ آدم میں ایک اور ہی وحدت پیدا کر لی ہےمیں نے اپنے اندر اپنی عورت پیدا کر لی ہے
باوجودے کہ پر و بال نہ تھے آدم کےوہاں پہنچا کہ فرشتے کا بھی مقدور نہ تھا
نسل آدم رفتہ رفتہ خود کو کر لے گی تباہاتنی سختی سے قیامت پیش آئے گی نہ پوچھ
جب کہ ایسا ہو گندمی معشوقنت گنہ گار کیوں نہ ہو آدم
نکتہ یہی ازل سے پڑھایا گیا ہمیںحوا برائے حسن ہے آدم برائے عشق
فردوس ہم سے چھوٹ کے مدت گزر گئیحوا کی جو خطا تھی وہ آدم کے سر گئی
جتنا رونا تھا رو چکے آدماور روئے گا آدمی کب تک
یار تنہا گھر میں ہے افسوس لیکن ہم نہیںحور تو ہے گلشن فردوس میں آدم نہیں
مالک مجھے جہاں میں اتارا ہے کس لئےآدم کی بھول میرا خسارہ ہے کس لئے
کسی محبوب گندم گوں کی الفت میں گزرتے ہیںدم اپنا جسم سے یا خلد سے آدم نکلتا ہے
شیخ جی کیونکہ معاصی سے بچیں ہم کہ گناہارث ہے اپنی ہم آدم کے اگر پوتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books