aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "آلودگی"
دل کی آلودگیٔ زخم بڑھی جاتی ہےسانس لیتا ہوں تو اب خون کی بو آتی ہے
آمادگی کو وصل سے مشروط مت سمجھیہ دیکھ اس سوال پہ سنجیدہ کون ہے
مت پونچھ ابروئے عرق آلود ہاتھ سےلازم ہے احتیاط کہ ہے آب دار تیغ
آنکھ بھی اپنی سراب آلود ہےاور اس دریا میں پانی بھی نہیں
اک چاند ہے آوارہ و بیتاب و فلک تاباک چاند ہے آسودگیٔ ہجر کا مارا
نشورؔ آلودۂ عصیاں سہی پر کون باقی ہےیہ باتیں راز کی ہیں قبلۂ عالم بھی پیتے ہیں
اتنی جلدی تو بدلتے نہیں ہوں گے چہرےگرد آلود ہے آئینے کو دھویا جائے
اس نے گالی مجھے دی ہو کے عتاب آلودہاور میں سادہ اسے لطف زبانی سمجھا
موج نسیم آج ہے آلودہ گرد سےدل خاک ہو گیا ہے کسی بے قرار کا
اہل غم تم کو مبارک ہو فنا آمادگیلیکن ایثار محبت جان دے دینا نہیں
درد آلودۂ درماں تھا روشؔدرد کو درد بنایا ہم نے
رات ہے لوگ گھر میں بیٹھے ہیںدفتر آلودہ و دکان زدہ
آسودگی نے تھپکیاں دے کر سلا دیاگھر کی ضرورتوں نے جگایا تو ڈر لگا
سیلاب تبسم سے درمان جراحت کرٹکڑے دل بسمل کے آلودۂ خوں کب تک
میں خود پہ ضبط کھوتی جا رہی ہوںجدائی کیا ستم آلود شے ہے
بنی ہیں شہر آشوب تمناخمار آلودہ آنکھیں رات بھر کی
میں نے اپنی خواہشوں کا قتل خود ہی کر دیاہاتھ خون آلود ہیں ان کو ابھی دھویا نہیں
ہو گیا آئنہ حال بھی گرد آلودہگود میں لاشئہ ماضی کو لیے بیٹھا ہوں
یوں پھر رہے ہیں جیسے کوئی بات ہی نہیںآلودہ میرے خون سے داماں کیے ہوئے
آلودہ بہ خوں چشم سے ٹپکے ہے جو آنسوسب کہتے ہیں حیرت سے یہ موتی ہے کہ مونگا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books