aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "اجتماع"
یزید وقت کی نیندیں حرام ہوتی ہیںحسین اب بھی ترے اجتماع چہلم سے
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوںمری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
انساں کی خواہشوں کی کوئی انتہا نہیںدو گز زمیں بھی چاہیئے دو گز کفن کے بعد
بہت سے لوگ تھے مہمان میرے گھر لیکنوہ جانتا تھا کہ ہے اہتمام کس کے لئے
نہ ابتدا کی خبر ہے نہ انتہا معلومرہا یہ وہم کہ ہم ہیں سو وہ بھی کیا معلوم
عشق تری انتہا عشق مری انتہاتو بھی ابھی نا تمام میں بھی ابھی نا تمام
عقل میں جو گھر گیا لا انتہا کیوں کر ہواجو سما میں آ گیا پھر وہ خدا کیوں کر ہوا
ہم نے بے انتہا وفا کر کےبے وفاؤں سے انتقام لیا
کہیں یہ اپنی محبت کی انتہا تو نہیںبہت دنوں سے تری یاد بھی نہیں آئی
اب اپنا انتظار رہے گا تمام عمراک شخص تھا جو مجھ سے جدا کر گیا مجھے
مسلسل سوچتے رہتے ہیں تم کوتمہیں جینے کی عادت ہو گئی ہے
جھنجھلائے ہیں لجائے ہیں پھر مسکرائے ہیںکس اہتمام سے انہیں ہم یاد آئے ہیں
اب مجھ کو اہتمام سے کیجے سپرد خاکاکتا چکا ہوں جسم کا ملبہ اٹھا کے میں
عجیب بات ہے دن بھر کے اہتمام کے بعدچراغ ایک بھی روشن ہوا نہ شام کے بعد
وہ امید کیا جس کی ہو انتہاوہ وعدہ نہیں جو وفا ہو گیا
سو اپنے شہر کے رونق کی خیر مانگنا تممیں اپنے گاؤں سے اک شام لے کے آ رہا ہوں
ہر شخص پر کیا نہ کرو اتنا اعتمادہر سایہ دار شے کو شجر مت کہا کرو
ہجر کی رات اور پورا چاندکس قدر ہے یہ اہتمام غلط
اک انتظار میں قائم ہے اس چراغ کی لواک اہتمام میں کمرے کا در کھلا ہوا ہے
نظر سے حد نظر تک تمام تاریکییہ اہتمام ہے اک وعدۂ سحر کے لیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books