aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "املاک"
لباس دیکھ کے اتنا ہمیں غریب نہ جانہمارا غم تری املاک سے زیادہ ہے
ستارہ کیا مری تقدیر کی خبر دے گاوہ خود فراخی افلاک میں ہے خوار و زبوں
بخت سے کوئی شکایت ہے نہ افلاک سے ہےیہی کیا کم ہے کہ نسبت مجھے اس خاک سے ہے
جنہیں اب گردش افلاک پیدا کر نہیں سکتیکچھ ایسی ہستیاں بھی دفن ہیں گور غریباں میں
نگاہیں کرتی رہ جاتی ہیں ہجےوو جب چہرہ سے املا بولتا ہے
زبان حال سے یہ لکھنؤ کی خاک کہتی ہےمٹایا گردش افلاک نے جاہ و حشم میرا
قندیل مہ و مہر کا افلاک پہ ہوناکچھ اس سے زیادہ ہے مرا خاک پہ ہونا
اک دن جو یونہی پردۂ افلاک اٹھایابرپا تھا تماشا کوئی تنہائی سے آگے
پستی نے بلندی کو بنایا ہے حقیقتیہ رفعت افلاک بھی محتاج زمیں ہے
عالم کو اک ہلاک کیا اس نے مصحفیؔدنیا میں اس قدر بھی کوئی خوبرو نہ ہو
وہی پستی و بلندی ہے زمیں کی آتشوہی گردش میں شب و روز ہیں افلاک ہنوز
مت ہلاک اتنا کرو مجھ کو ملامت کر کرنیک نامو تمہیں کیا مجھ سے ہے بد نام سے کام
سب کے سو جانے پہ افلاک سے کیا کہتا ہےرات کو ایک پرندے کی صدا سنتا ہوں
بستیاں ہی بستیاں ہیں گنبد افلاک میںسیکڑوں فرسنگ مجنوں سے بیاباں رہ گیا
اے زمیں زاد تری رفعتیں چھونے کے لئےتجھ تلک میں کئی افلاک بدل کر آیا
ڈھونڈ افلاک نئے اور زمینیں بھی نئیہو غزل کا تری ہر شعر نیا حرف بہ حرف
جور افلاک کی شرکت کی ضرورت کیا ہےآپ کافی ہیں زمانے کو ستانے کے لیے
زمین ناؤ مری بادباں مرے افلاکمیں ان کو چھوڑ کے ساحل پہ کب اترتا ہوں
کمان خانۂ افلاک کے مقابل بھیمیں اس سے اور وہ پھر کج کلاہ مجھ سے ہوا
تا صبح مری آہ جہاں سوز سے کل راتکیا گنبد افلاک یہ حمام سا تھا گرم
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books