aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "امید"
ہم کو ان سے وفا کی ہے امیدجو نہیں جانتے وفا کیا ہے
کوشش بھی کر امید بھی رکھ راستہ بھی چنپھر اس کے بعد تھوڑا مقدر تلاش کر
نہ کوئی وعدہ نہ کوئی یقیں نہ کوئی امیدمگر ہمیں تو ترا انتظار کرنا تھا
تیرے آنے کی کیا امید مگرکیسے کہہ دوں کہ انتظار نہیں
یہ سرد رات یہ آوارگی یہ نیند کا بوجھہم اپنے شہر میں ہوتے تو گھر گئے ہوتے
اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیںاب کس امید پہ دروازے سے جھانکے کوئی
کم سے کم موت سے ایسی مجھے امید نہیںزندگی تو نے تو دھوکے پہ دیا ہے دھوکہ
اس امید پہ روز چراغ جلاتے ہیںآنے والے برسوں بعد بھی آتے ہیں
مجھے دشمن سے بھی خودداری کی امید رہتی ہےکسی کا بھی ہو سر قدموں میں سر اچھا نہیں لگتا
کہتے ہیں جیتے ہیں امید پہ لوگہم کو جینے کی بھی امید نہیں
آرزو حسرت اور امید شکایت آنسواک ترا ذکر تھا اور بیچ میں کیا کیا نکلا
چمن میں رکھتے ہیں کانٹے بھی اک مقام اے دوستفقط گلوں سے ہی گلشن کی آبرو تو نہیں
سایہ ہے کم کھجور کے اونچے درخت کاامید باندھئے نہ بڑے آدمی کے ساتھ
خواب، امید، تمنائیں، تعلق، رشتےجان لے لیتے ہیں آخر یہ سہارے سارے
کسی سے کوئی بھی امید رکھنا چھوڑ کر دیکھوتو یہ رشتہ نبھانا کس قدر آسان ہو جائے
غم ہے نہ اب خوشی ہے نہ امید ہے نہ یاسسب سے نجات پائے زمانے گزر گئے
میں اب کسی کی بھی امید توڑ سکتا ہوںمجھے کسی پہ بھی اب کوئی اعتبار نہیں
ایک چراغ اور ایک کتاب اور ایک امید اثاثہاس کے بعد تو جو کچھ ہے وہ سب افسانہ ہے
اے دوپہر کی دھوپ بتا کیا جواب دوںدیوار پوچھتی ہے کہ سایہ کدھر گیا
کوئی امید بر نہیں آتیکوئی صورت نظر نہیں آتی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books