aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "اندام"
اے گل اندام یہ ہے فصل جوانی کا عروجحسن کا رنگ ٹپکنے کو ہے رخساروں سے
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکناسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھا
اے محبت ترے انجام پہ رونا آیاجانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا
انداز اپنا دیکھتے ہیں آئنے میں وہاور یہ بھی دیکھتے ہیں کوئی دیکھتا نہ ہو
انجام وفا یہ ہے جس نے بھی محبت کیمرنے کی دعا مانگی جینے کی سزا پائی
زندگی ایک فن ہے لمحوں کواپنے انداز سے گنوانے کا
ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھےکہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے انداز بیاں اور
پہلے اس میں اک ادا تھی ناز تھا انداز تھاروٹھنا اب تو تری عادت میں شامل ہو گیا
آفت تو ہے وہ ناز بھی انداز بھی لیکنمرتا ہوں میں جس پر وہ ادا اور ہی کچھ ہے
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہےتمہیں کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے
آغاز محبت کا انجام بس اتنا ہےجب دل میں تمنا تھی اب دل ہی تمنا ہے
دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والاوہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا
جسے کہتا ہے زمانہ بت بے مہر و دغا باز جفا پیشہ فسوں ساز ستم خانہ بر اندازغضب جس کا ہر اک ناز نظر فتنہ مژہ تیر بلا زلف گرہ گیر غم و رنج کا بانی قلق و درد
انجام کو پہنچوں گا میں انجام سے پہلےخود میری کہانی بھی سنائے گا کوئی اور
اب بھی اک عمر پہ جینے کا نہ انداز آیازندگی چھوڑ دے پیچھا مرا میں باز آیا
تم اس کے پاس ہو جس کو تمہاری چاہ نہ تھیکہاں پہ پیاس تھی دریا کہاں بنایا گیا
محبت کی سزا ترک محبتمحبت کا یہی انعام بھی ہے
معلوم جو ہوتا ہمیں انجام محبتلیتے نہ کبھی بھول کے ہم نام محبت
میں جسے پیار کا انداز سمجھ بیٹھا ہوںوہ تبسم وہ تکلم تری عادت ہی نہ ہو
برباد گلستاں کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھاہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہوگا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books