aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "انفعال"
موتی سمجھ کے شان کریمی نے چن لیےقطرے جو تھے مرے عرق انفعال کے
ہم ان سے اور وہ ہم سے دم صلح تھے خجلچھینٹے لڑا کئے عرق انفعال کے
سرشک چشم دکھاتے ہیں گرمیاں اپنیکمی پہ جب عرق انفعال ہوتا ہے
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوںمری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
انساں کی خواہشوں کی کوئی انتہا نہیںدو گز زمیں بھی چاہیئے دو گز کفن کے بعد
بازیچۂ اطفال ہے دنیا مرے آگےہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے
تم اس کے پاس ہو جس کو تمہاری چاہ نہ تھیکہاں پہ پیاس تھی دریا کہاں بنایا گیا
تمہارے خط میں نظر آئی اتنی خاموشیکہ مجھ کو رکھنے پڑے اپنے کان کاغذ پر
نہ ابتدا کی خبر ہے نہ انتہا معلومرہا یہ وہم کہ ہم ہیں سو وہ بھی کیا معلوم
عشق تری انتہا عشق مری انتہاتو بھی ابھی نا تمام میں بھی ابھی نا تمام
عقل میں جو گھر گیا لا انتہا کیوں کر ہواجو سما میں آ گیا پھر وہ خدا کیوں کر ہوا
ہم نے بے انتہا وفا کر کےبے وفاؤں سے انتقام لیا
کہیں یہ اپنی محبت کی انتہا تو نہیںبہت دنوں سے تری یاد بھی نہیں آئی
وہ امید کیا جس کی ہو انتہاوہ وعدہ نہیں جو وفا ہو گیا
اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہےگویا کہ محبت نہیں احسان کیا ہے
یہ محبت بھی ایک نیکی ہےاس کو دریا میں ڈال آتے ہیں
جس کو میری حالت کا احساس نہیںاس کو دل کا حال سنا کر رونا کیا
اس سے بڑھ کر کوئی انعام ہنر کیا ہے فرازؔاپنے ہی عہد میں ایک شخص فسانہ بن جائے
اثر یہ تیرے انفاس مسیحائی کا ہے اکبرؔالہ آباد سے لنگڑا چلا لاہور تک پہنچا
پکارتے تھے مجھے آسماں مگر میں نےقیام کرنے کو یہ خاک داں پسند کیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books