تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "بجلیاں"
شعر کے متعلقہ نتیجہ "بجلیاں"
شعر
نہ ہی بجلیاں نہ ہی بارشیں نہ ہی دشمنوں کی وہ سازشیں
بھلا کیا سبب ہے بتا ذرا جو تو آج بھی نہیں آ سکا
ہلال فرید
شعر
ذرا پردہ ہٹا دو سامنے سے بجلیاں چمکیں
مرا دل جلوہ گاہ طور بن جائے تو اچھا ہو
علی ظہیر رضوی لکھنوی
شعر
نظر آتی ہیں سوئے آسماں کبھی بجلیاں کبھی آندھیاں
کہیں جل نہ جائے یہ آشیاں کہیں اڑ نہ جائیں یہ چار پر