aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "تراب"
شہر میں اپنے یہ لیلیٰ نے منادی کر دیکوئی پتھر سے نہ مارے مرے دیوانے کو
چاہیئے کیا تمہیں تحفے میں بتا دو ورنہہم تو بازار کے بازار اٹھا لائیں گے
محنت سے مل گیا جو سفینے کے بیچ تھادریائے عطر میرے پسینے کے بیچ تھا
تراب پائے حسینان لکھنؤ ہے یہیہ خاکسار ہے اخترؔ کو نقش پا کہیے
یوں محبت سے نہ ہم خانہ بدوشوں کو بلااتنے سادہ ہیں کہ گھر بار اٹھا لائیں گے
ہاں تجھے بھی تو میسر نہیں تجھ سا کوئیہے ترا عرش بھی ویراں مرے پہلو کی طرح
ہدف جس کا فقط دل ہو میں ایسے تیر کے قرباںبدن جس سے نہ گھائل ہو میں اس شمشیر کے قرباں
اڑ کے آیا ہے لگن میں ترے جل جانے کوشوق سے پھونک دے اے شمع تو پروانے کو
تراش اور بھی اپنے تصور رب کوترے خدا سے تو بہتر مرا صنم ہے ابھی
طوفان بحر خاک ڈراتا مجھے ترابؔاس سے بڑا بھنور تو سفینے کے بیچ تھا
کیا کیا نہ پیاس جاگے مرے دل کے دشت میںحسرت بھی ایک آگ ہے لاگے جو رات بھر
وہ اک سخن ہی ہماری سند نہ بن جائےوہ اک سخن جو تمہاری سند نہیں رکھتا
عشق تو اپنے لہو میں ہی سنورتا ہے سو ہمکس لیے رخ پہ کوئی غازہ لگا کر دیکھیں
کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تراکچھ نے کہا یہ چاند ہے کچھ نے کہا چہرا ترا
اٹھو یہ منظر شب تاب دیکھنے کے لیےکہ نیند شرط نہیں خواب دیکھنے کے لیے
نہ کوئی وعدہ نہ کوئی یقیں نہ کوئی امیدمگر ہمیں تو ترا انتظار کرنا تھا
ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہم نام تراکوئی تجھ سا ہو تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے
کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھیدل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
ہر ایک رات کو مہتاب دیکھنے کے لیےمیں جاگتا ہوں ترا خواب دیکھنے کے لیے
یوں لگے دوست ترا مجھ سے خفا ہو جاناجس طرح پھول سے خوشبو کا جدا ہو جانا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books