aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "تشنج"
وصال یار کی خواہش میں اکثرچراغ شام سے پہلے جلا ہوں
ان لبوں کا لہو نہ پی جاؤںاپنی تشنہ لبی سے خطرہ ہے
تشنہ لب ایسا کہ ہونٹوں پہ پڑے ہیں چھالےمطمئن ایسا ہوں دریا کو بھی حیرانی ہے
کوئی ہے مست کوئی تشنہ کام ہے ساقییہ میکدے کا ترے کیا نظام ہے ساقی
آج پی کر بھی وہی تشنہ لبی ہے ساقیلطف میں تیرے کہیں کوئی کمی ہے ساقی
مے کشو آگے بڑھو تشنہ لبو آگے بڑھواپنا حق مانگا نہیں جاتا ہے چھینا جائے ہے
ساقی مرے بھی دل کی طرف ٹک نگاہ کرلب تشنہ تیری بزم میں یہ جام رہ گیا
غیر لیں محفل میں بوسے جام کےہم رہیں یوں تشنہ لب پیغام کے
نفرت بھی اسی سے ہے پرستش بھی اسی کیاس دل سا کوئی ہم نے تو کافر نہیں دیکھا
ہم اپنے عشق کی اب اور کیا شہادت دیںہمیں ہمارے رقیبوں نے معتبر جانا
پھر مجھے دیدۂ تر یاد آیادل جگر تشنۂ فریاد آیا
میرے اس کے درمیاں حائل کئی کہسار ہیںمجھ تک آتے آتے بادل تشنہ لب ہو جائے گا
طعنۂ نشہ نہ دو سب کو کہ کچھ سوختہ جاںشدت تشنہ لبی سے بھی بہک جاتے ہیں
ہر دور میں رہا یہی آئین منصفیجو سر نہ جھک سکے وہ قلم کر دئیے گئے
میں اور بزم مے سے یوں تشنہ کام آؤںگر میں نے کی تھی توبہ ساقی کو کیا ہوا تھا
قریب آ نہ سکا میں ترے مگر خوش ہوںکہ میرا ذکر تری داستاں سے دور نہیں
نہ پوچھو بے بسی اس تشنہ لب کیکہ جس کی دسترس میں جام بھی ہے
آنکھ پڑتی ہے کہیں پاؤں کہیں پڑتا ہےسب کی ہے تم کو خبر اپنی خبر کچھ بھی نہیں
تھا زہر کو ہونٹوں سے لگانا ہی مناسبورنہ یہ مری تشنہ لبی کم نہیں ہوتی
اس راہ محبت میں تو ساتھ اگر ہوتاہر گام پہ گل کھلتے خوشبو کا سفر ہوتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books