aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "حباب"
کر رہا تھا غم جہاں کا حسابآج تم یاد بے حساب آئے
ہستی اپنی حباب کی سی ہےیہ نمائش سراب کی سی ہے
چاہتے بھی ہیں چاہتے بھی نہیںدوستی کی نئی مثال ہے یہ
احوال دیکھ کر مری چشم پر آب کادریا سے آج ٹوٹ گیا دل حباب کا
مثال ماہیٔ بے آب موج تڑپا کیحباب پھوٹ کے روئے جو تم نہا کے چلے
پستاں کو تیرے دیکھ کے مٹ جائے پھر حبابدریا میں تا بہ سینہ اگر تو نہائے صبح
ہے مشتمل نمود صور پر وجود بحریاں کیا دھرا ہے قطرہ و موج و حباب میں
پستاں ہیں حباب اور شکم بحر لطافتموجیں ہیں بٹیں پیٹ کی دریا کا بھنور ناف
بزم عشرت میں ملامت ہم نگوں بختوں کے تئیںجوں حباب بادہ ساغر سرنگوں ہو جائے گا
کسی کی محرم آب رواں کی یاد آئیحباب کے جو برابر کبھی حباب آیا
بس اس قدر ہے خلاصہ مری کہانی کاکہ بن کے ٹوٹ گیا اک حباب پانی کا
نعمت دنیا کی جن کو چاہ ہے نادان ہیںدایۂ ایام کے پستاں حباب شیر ہے
تو ہمدموں سے جدا رہ کہ ٹوٹ جاتا ہےحباب کے جو قریں دوسرا حباب آیا
بحر ہستی سے کوچ ہے درپیشیاد منصوبۂ حباب رہے
نازک ہے میرا شیشۂ دل اس قدر کہ بسمثل حباب پھوٹ گیا گر ہوا لگی
پانی پانی ہو خجالت سے ہر اک چشم حبابجو مقابل ہو مری اشک بھری آنکھوں سے
ناصح بہت بہ فکر رفو تھا پہ جوں حبابمطلق نہ اس کے ہاتھ مرا پیرہن لگا
عریاں نہ وہ نہایا حمام ہو کہ دریاچشم حباب نے بھی اس کا بدن نہ دیکھا
قناعت اس کی نکلتی ہے واژگونی میںگدا ہے بحر اگر کاسۂ حباب پھرے
کھل گئی جس کی آنکھ مثل حبابگھر کو اپنے خراب جانے ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books