aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خول"
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکندل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے
اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلودھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
خول چہروں پہ چڑھانے نہیں آتے ہم کوگاؤں کے لوگ ہیں ہم شہر میں کم آتے ہیں
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلےخدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بسخود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں
وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گامسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا
ہم کو مٹا سکے یہ زمانہ میں دم نہیںہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں
کس لیے دیکھتی ہو آئینہتم تو خود سے بھی خوب صورت ہو
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیابات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا
میں رہا عمر بھر جدا خود سےیاد میں خود کو عمر بھر آیا
اپنی حالت کا خود احساس نہیں ہے مجھ کومیں نے اوروں سے سنا ہے کہ پریشان ہوں میں
ترے ماتھے پہ یہ آنچل بہت ہی خوب ہے لیکنتو اس آنچل سے اک پرچم بنا لیتی تو اچھا تھا
کیا تکلف کریں یہ کہنے میںجو بھی خوش ہے ہم اس سے جلتے ہیں
یاد اس کی اتنی خوب نہیں میرؔ باز آنادان پھر وہ جی سے بھلایا نہ جائے گا
قیس جنگل میں اکیلا ہے مجھے جانے دوخوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
اپنے ہونے کا کچھ احساس نہ ہونے سے ہواخود سے ملنا مرا اک شخص کے کھونے سے ہوا
وہ چاند ہے تو عکس بھی پانی میں آئے گاکردار خود ابھر کے کہانی میں آئے گا
پتھر کے جگر والو غم میں وہ روانی ہےخود راہ بنا لے گا بہتا ہوا پانی ہے
خود کو بکھرتے دیکھتے ہیں کچھ کر نہیں پاتے ہیںپھر بھی لوگ خداؤں جیسی باتیں کرتے ہیں
وہ چہرہ کتابی رہا سامنےبڑی خوب صورت پڑھائی ہوئی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books