aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "رباب"
میں تجھ کو بتاتا ہوں تقدیر امم کیا ہےشمشیر و سناں اول طاؤس و رباب آخر
دیکھ سقراط نے بس زہر پیا تھا لیکنزندگی میں تو تجھے گھول کے پی جاؤں گی
کچھ اپنے ساز نفس کی نہ قدر کی تو نےکہ اس رباب سے بہتر کوئی رباب نہ تھا
تمہاری یاد ہے ماتم کناں ابھی مجھ میںتمہارا درد ابھی تک سیہ لباس میں ہے
کچھ اس لیے بھی مجھے کامیابی ملتی ہےمیں اپنے بابا کے نقش قدم پہ چلتی ہوں
آج پھر تم کو ہم نے دیکھا ہےآج محشر بنی ہیں یہ آنکھیں
ہم نے غزلوں میں جو اتارا ہےتری آنکھوں کا استعارہ ہے
وقت جب آئنہ دکھاتا ہےآدمی خود کو بھول جاتا ہے
میرے خوابوں میں روز آتی ہیںاپنی آنکھیں سنبھال کر رکھیے
میری بینائی کم نہیں ہوگیمیری آنکھوں میں ماں کا چہرہ ہے
مجھ کو ہر لمحہ مری ماں سے محبت ہے ربابؔمیں کسی روز بھلا دوں اسے ممکن ہی نہیں
غزل کے رنگ میں ملبوس ہو کررباب درد سے آہنگ نکلا
جب وہ کہتی ہے یوں کہ اف توبہمیری توبہ ہی ٹوٹ جاتی ہے
عشق جب سے مجھے میسر ہےخود کو ہوتی نہیں میسر میں
تیرگی جو بڑھتی ہے اک دیا جلاتی ہوںیوں بھی اپنی ہستی کو آئنہ بناتی ہوں
کوزہ گر میں تری محبت میںاپنی صورت بگاڑ لیتی ہوں
عکس جو آسماں پہ رکھا ہےایک دن آئنہ میں اترے گا
مجھ سے پوچھا جو کسی نے تری پہچان بتامیں پکاری میں تمہاری میں تمہاری مولا
کہا اس نے بتاؤ میرے بن یہ زندگی کیا ہےکہا میں نے وہی جو پانیوں میں جھاگ ہوتے ہیں
سر پہ گر سائباں نہیں تو کیابھیا میرا تو کل جہاں ہو تم
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books