aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ستون"
ستون دار پہ رکھتے چلو سروں کے چراغجہاں تلک یہ ستم کی سیاہ رات چلے
وہ جس کو دیکھنے اک بھیڑ امڈی تھی سر مقتلاسی کی دید کو ہم بھی ستون دار تک آئے
مختصر یہ ہے ہماری داستان زندگیاک سکون دل کی خاطر عمر بھر تڑپا کیے
ہم کو نہ مل سکا تو فقط اک سکون دلاے زندگی وگرنہ زمانے میں کیا نہ تھا
سکون دے نہ سکیں راحتیں زمانے کیجو نیند آئی ترے غم کی چھاؤں میں آئی
سکون دل کے لیے عشق تو بہانہ تھاوگرنہ تھک کے کہیں تو ٹھہر ہی جانا تھا
بڑے سکون سے ڈوبے تھے ڈوبنے والےجو ساحلوں پہ کھڑے تھے بہت پکارے بھی
اتنا تو زندگی میں کسی کے خلل پڑےہنسنے سے ہو سکون نہ رونے سے کل پڑے
سنا ہے تیری محفل میں سکون دل بھی ملتا ہےمگر ہم جب تری محفل سے آئے بے قرار آئے
بہت سکون سے رہتے تھے ہم اندھیرے میںفساد پیدا ہوا روشنی کے آنے سے
میں جس سکون سے بیٹھا ہوں اس کنارے پرسکوں سے لگتا ہے میرا قیام آخری ہے
کیسے سکون پاؤں تجھے دیکھنے کے بعداب کیا غزل سناؤں تجھے دیکھنے کے بعد
اب کے ساون میں شرارت یہ مرے ساتھ ہوئیمیرا گھر چھوڑ کے کل شہر میں برسات ہوئی
دل کو سکون روح کو آرام آ گیاموت آ گئی کہ دوست کا پیغام آ گیا
یہ کس عذاب میں چھوڑا ہے تو نے اس دل کوسکون یاد میں تیری نہ بھولنے میں قرار
کیا جانے کس جہاں میں ملے گا ہمیں سکونناراض ہیں زمیں سے خفا آسماں سے ہم
ساون ایک مہینے قیصرؔ آنسو جیون بھران آنکھوں کے آگے بادل بے اوقات لگے
کس نے پایا سکون دنیا میںزندگانی کا سامنا کر کے
اکیلے گھر میں بھری دوپہر کا سناٹاوہی سکون وہی عمر بھر کا سناٹا
اک گھر بنا کے کتنے جھمیلوں میں پھنس گئےکتنا سکون بے سر و سامانیوں میں تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books