aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سختیاں"
ابھی دلوں کی طنابوں میں سختیاں ہیں بہتابھی ہماری دعا میں اثر نہیں آیا
سختیاں بڑھ رہیں ہیں عالم کیحوصلے مسکرائے جاتے ہیں
بجٹ کی کئی سختیاں اور بھی ہیں''ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں''
یادوں کی شال اوڑھ کے آوارہ گردیاںکاٹی ہیں ہم نے یوں بھی دسمبر کی سردیاں
سرخیاں خون میں ڈوبی ہیں سب اخباروں کیآج کے دن کوئی اخبار نہ دیکھا جائے
گئے زمانے کی چاپ جن کو سمجھ رہے ہووہ آنے والے اداس لمحوں کی سسکیاں ہیں
بچھڑتے وقت ایسا بھی ہوا ہےکسی کی سسکیاں اچھی لگی ہیں
عارض پہ تیرے میری محبت کی سرخیاںمیری جبیں پہ تیری وفا کا غرور ہے
پتھر نہ بنا دے مجھے موسم کی یہ سختیمر جائیں مرے خواب نہ تعبیر کے ڈر سے
چہرے پہ جو لکھا ہے وہی اس کے دل میں ہےپڑھ لی ہیں سرخیاں تو یہ اخبار پھینک دے
دھوپ کی سختی تو تھی لیکن فرازؔزندگی میں پھر بھی تھا سایہ بہت
سمندر لے گیا ہم سے وہ ساری سیپیاں واپسجنہیں ہم جمع کر کے اک خزانہ کرنے والے تھے
چار سمتیں آئینہ سی ہر طرفتم کو کھو دینے کا منظر اور میں
چمن سے کون چلا ہے خموشیاں لے کرکلی کلی تڑپ اٹھی ہے سسکیاں لے کر
کاش تم سمجھ سکتیں زندگی میں شاعر کی ایسے دن بھی آتے ہیںجب اسی کے پروردہ چاند اس پہ ہنستے ہیں پھول مسکراتے ہیں
سرخیاں اخبار کی گلیوں میں غل کرتی رہیںلوگ اپنے بند کمروں میں پڑے سوتے رہے
ہیں قہقہے کسی کے کسی کی ہیں سسکیاںشامل رہا خوشی میں کسی بے بسی کا شور
بھیجی ہیں اس نے پھولوں میں منہ بند سیپیاںانکار بھی عجب ہے بلاوا بھی ہے عجب
دشنۂ غمزہ جاں ستاں ناوک ناز بے پناہتیرا ہی عکس رخ سہی سامنے تیرے آئے کیوں
تالیاں اس کا کبھی پیٹ نہیں بھر سکتیںچند سکے بھی ضروری ہیں مداری کے لیے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books