aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سیلی"
دعویٰ کیا تھا گل نے ترے رخ سے باغ میںسیلی لگی صبا کی تو منہ لال ہو گیا
کاش اتنا ہی سمجھ لیتے یہ اہل کارواںفاصلے بڑھ جاتے ہیں سہمی ہوئی رفتار سے
کیوں شریک غم بناتے ہو کسی کو اے قتیلؔاپنی سولی اپنے کاندھے پر اٹھاؤ چپ رہو
حق اچھا پر اس کے لیے کوئی اور مرے تو اور اچھاتم بھی کوئی منصور ہو جو سولی پہ چڑھو خاموش رہو
ایک دن غرق نہ کر دے تجھے یہ سیل وجوددیکھ ہو جائے نہ پانی کہیں سر سے اونچا
اہل بینش کو ہے طوفان حوادث مکتبلطمۂ موج کم از سیلئ استاد نہیں
طوفاں اٹھا رہا ہے مرے دل میں سیل اشکوہ دن خدا نہ لائے جو میں آب دیدہ ہوں
تیرے نام کا تارا جانے کب دکھائی دےاک جھلک کی خاطر ہم رات بھر ٹہلتے ہیں
کچی عمروں میں بھی اکیلی رہیمیں سدا اپنی ہی سہیلی رہی
آنکھ نم رخ پر اداسی درد بھی دل کے قریبکیا محبت آ گئی ہے اپنی منزل کے قریب
سیل زماں میں ڈوب گئے مشہور زمانہ لوگوقت کے منصف نے کب رکھا قائم ان کا نام
طوفان آئے شہر میں یا کوئی زلزلہمجھ کو کسی بھی بات کا اب ڈر نہیں رہا
اس دشت میں اے سیل سنبھل ہی کے قدم رکھہر سمت کو یاں دفن مری تشنہ لبی ہے
یا مجھے تیری ہتھیلی بوجھےیا کوئی شوخ سہیلی بوجھے
سیفیؔ میرے اجلے اجلے کوٹ پرمل گیا کالک دسمبر دیکھ لے
ہر لفظ آرزو میں جھلک ان کی آ گئیان کو نکالتا ہی رہا داستاں سے میں
گونجوں گا تیرے ذہن کے گنبد میں رات دنجس کو نہ تو بھلا سکے وہ گفتگو ہوں میں
تندیٔ سیل وقت میں یہ بھی ہے کوئی زندگیصبح ہوئی تو جی اٹھے، رات ہوئی تو مر گئے
دو کنارے ہوں تو سیل زندگی دریا بنےایک حد لازم ہے پانی کی روانی کے لیے
چمن میں خشک سالی پر ہے خوش صیاد کہ اب خودپرندے پیٹ کی خاطر اسیر دام ہوتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books