aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "شجر"
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سواراحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
جو گزاری نہ جا سکی ہم سےہم نے وہ زندگی گزاری ہے
شدید دھوپ میں سارے درخت سوکھ گئےبس اک دعا کا شجر تھا جو بے ثمر نہ ہوا
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکندل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے
کر رہا تھا غم جہاں کا حسابآج تم یاد بے حساب آئے
یہ اک شجر کہ جس پہ نہ کانٹا نہ پھول ہےسائے میں اس کے بیٹھ کے رونا فضول ہے
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد ناموہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
عشق نے غالبؔ نکما کر دیاورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلودھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
بچھڑ کے تجھ سے نہ دیکھا گیا کسی کا ملاپاڑا دیئے ہیں پرندے شجر پہ بیٹھے ہوئے
کل رات جو ایندھن کے لیے کٹ کے گرا ہےچڑیوں کو بہت پیار تھا اس بوڑھے شجر سے
نہ جی بھر کے دیکھا نہ کچھ بات کیبڑی آرزو تھی ملاقات کی
وہی چراغ بجھا جس کی لو قیامت تھیاسی پہ ضرب پڑی جو شجر پرانا تھا
برسات تھم چکی ہے مگر ہر شجر کے پاساتنا تو ہے کہ آپ کا دامن بھگو سکے
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کااسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے
ایک پتا شجر عمر سے لو اور گرالوگ کہتے ہیں مبارک ہو نیا سال تمہیں
شجر نے پوچھا کہ تجھ میں یہ کس کی خوشبو ہےہوائے شام الم نے کہا اداسی کی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books