aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "شروع"
شکیلؔ اس درجہ مایوسی شروع عشق میں کیسیابھی تو اور ہونا ہے خراب آہستہ آہستہ
ہر ایک داستاں تجھ سے شروع ہوتی ہےہر ایک قصہ ترے نام پر تمام ہوا
عجب سفر تھا عجب تر مسافرت میریزمیں شروع ہوئی اور میں تمام ہوا
شریک وہ بھی رہا کاوش محبت میںشروع اس نے کیا تھا تمام میں نے کیا
حدود کوچۂ محبوب ہیں وہیں سے شروعجہاں سے پڑنے لگیں پاؤں ڈگمگاتے ہوئے
کبھی ہو سکا تو بتاؤں گا تجھے راز عالم خیر و شرکہ میں رہ چکا ہوں شروع سے گہے ایزد و گہے اہرمن
پھر ایک بار گناہوں سے ہم نے کی توبہپھر ایک بار کیا ہم نے اپنا کام شروع
مدت سے اشتیاق ہے بوس و کنار کاگر حکم ہو شروع کرے اپنا کام حرص
شراب لاؤ کباب لاؤ ہمارے دل کو نہ اب گھٹاؤشروع دود قدح ہو جلدی کہ سر پہ ابر بہار آیا
جہاں پہ ختم ہوا کرتی ہیں خرد کی حدیںوہیں سے اصل میں ہوتا ہے دل کا کام شروع
دل کی تکلیف کم نہیں کرتےاب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے
نہیں شکوہ مجھے کچھ بے وفائی کا تری ہرگزگلا تب ہو اگر تو نے کسی سے بھی نبھائی ہو
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہےرشتہ ہی مری پیاس کا پانی سے نہیں ہے
آئینے میں وہ دیکھ رہے تھے بہار حسنآیا مرا خیال تو شرما کے رہ گئے
بڑا مزہ ہو جو محشر میں ہم کریں شکوہوہ منتوں سے کہیں چپ رہو خدا کے لیے
نہ کر سوداؔ تو شکوہ ہم سے دل کی بے قراری کامحبت کس کو دیتی ہے میاں آرام دنیا میں
دسمبر کی سردی ہے اس کے ہی جیسیذرا سا جو چھو لے بدن کانپتا ہے
مجھ کو اکثر اداس کرتی ہےایک تصویر مسکراتی ہوئی
تم اسے شکوہ سمجھ کر کس لیے شرما گئےمدتوں کے بعد دیکھا تھا تو آنسو آ گئے
آنکھیں خدا نے بخشی ہیں رونے کے واسطےدو کشتیاں ملی ہیں ڈبونے کے واسطے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books