aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "شمس"
پھول گل شمس و قمر سارے ہی تھےپر ہمیں ان میں تمہیں بھائے بہت
بنائیں گے نئی دنیا ہم اپنیتری دنیا میں اب رہنا نہیں ہے
بہت کم بولنا اب کر دیا ہےکئی موقعوں پہ غصہ بھی پیا ہے
پروانہ گرد گھوم کے جب ہو چکا فنااب ساری رات شمع لگن میں جلی تو کیا
ایک تیرے نہ ہونے سے مجھ پرسو طرح کا عذاب ہوتا ہے
دہائی دے کے وہ جمہوریت کینظام خواب رسوا کر رہا ہے
عالم ہے ترے پرتو رخ سے یہ ہماراحیرت سے ہمیں شمس و قمر دیکھ رہے ہیں
ڈوبتا ہوا سورج دے گیا سزا ایسیکھو گئی اندھیروں میں روشنی کی خوش فہمی
بے زباں بھی تو بتا دیتا ہے منزل کا پتاطے کراتا ہے سفر میل کا پتھر خاموش
نہیں دنیا میں آزادی کسی کوہے دن میں شمس اور شب کو قمر بند
رہتی ہے شمس و قمر کو ترے سائے کی تلاشروشنی ڈھونڈھتی پھرتی ہے اندھیرا تیرا
ہم خدا تھے گر نہ ہوتا دل میں کوئی مدعاآرزوؤں نے ہماری ہم کو بندہ کر دیا
فضا میں اڑتے پرندے کی خیر ہو یا ربکہ اس کا تیر بڑا ہے مگر کمان ہے تنگ
کون کھولے گا دل کا وہ کمرہنام کا تیرے جس پہ تالا ہے
شمس و قمر سے اور کبھی کہکشاں سے ہمگزرے ہیں لاکھ بار حد لا مکاں سے ہم
دل دو جگر و جان بھی ایمان بھی یہ کیامحتاج نہیں پر بڑے بسیار طلب ہو
اپنے جلنے میں کسی کو نہیں کرتے ہیں شریکرات ہو جائے تو ہم شمع بجھا دیتے ہیں
ہزار شمع فروزاں ہو روشنی کے لیےنظر نہیں تو اندھیرا ہے آدمی کے لیے
اے شمع تجھ پہ رات یہ بھاری ہے جس طرحمیں نے تمام عمر گزاری ہے اس طرح
ہوا خفا تھی مگر اتنی سنگ دل بھی نہ تھیہمیں کو شمع جلانے کا حوصلہ نہ ہوا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books