aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مبہم"
فطرت میں آدمی کی ہے مبہم سا ایک خوفاس خوف کا کسی نے خدا نام رکھ دیا
رات عجب آسیب زدہ سا موسم تھااپنا ہونا اور نہ ہونا مبہم تھا
صاف کہئے کہ پیار کرتے ہیںیہ نگاہوں کا قول مبہم کیا
مبہم تھے سب نقوش نقابوں کی دھند میںچہرہ اک اور بھی پس چہرہ ضرور تھا
کرتا ہوں ایک خواب کے مبہم نقوش یادجب سے کھلی ہے آنکھ اسی مشغلے میں ہوں
شاعری میں انفس و آفاق مبہم ہیں ابھیاستعارہ ہی حقیقت میں خدا سا خواب ہے
غیر چہرے اجنبی ماحول مبہم سے نقوشمیں جہاں پہنچا وہی میرا وطن ثابت ہوا
خواب سچا ہو تو مبہم نہیں رہتا عاطرؔدل وہ یوسف ہے کہ تعبیر بتا دیتا ہے
مبہم سے ایک خواب کی تعبیر کا ہے شوقنیندوں میں بادلوں کا سفر تیز ابھی سے ہے
غم اور خوشی میں فرق نہ محسوس ہو جہاںمیں دل کو اس مقام پہ لاتا چلا گیا
مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیںجو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
بت خانہ توڑ ڈالیے مسجد کو ڈھائیےدل کو نہ توڑیئے یہ خدا کا مقام ہے
جہاں پہنچ کے قدم ڈگمگائے ہیں سب کےاسی مقام سے اب اپنا راستا ہوگا
چمن میں رکھتے ہیں کانٹے بھی اک مقام اے دوستفقط گلوں سے ہی گلشن کی آبرو تو نہیں
رہا نہ دل میں وہ بے درد اور درد رہامقیم کون ہوا ہے مقام کس کا تھا
وہی کارواں، وہی راستے وہی زندگی وہی مرحلےمگر اپنے اپنے مقام پر کبھی تم نہیں کبھی ہم نہیں
اسی مقام پہ کل مجھ کو دیکھ کر تنہابہت اداس ہوئے پھول بیچنے والے
یہ کس مقام پہ لائی ہے میری تنہائیکہ مجھ سے آج کوئی بد گماں نہیں ہوتا
وقت ہر زخم کا مرہم تو نہیں بن سکتادرد کچھ ہوتے ہیں تا عمر رلانے والے
محبت میں یہ کیا مقام آ رہے ہیںکہ منزل پہ ہیں اور چلے جا رہے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books