aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ناظر"
رنگ درکار تھے ہم کو تری خاموشی کےایک آواز کی تصویر بنانی تھی ہمیں
پسینہ میری محنت کا مرے ماتھے پہ روشن تھاچمک لعل و جواہر کی مری ٹھوکر پہ رکھی تھی
مجھ سے زیادہ کون تماشہ دیکھ سکے گاگاندھی جی کے تینوں بندر میرے اندر
دیکھنے والے تجھے دیکھتے ہوں گے لیکندیکھنے والوں کو حیرت بھی تو ہوتی ہوگی
پڑھنے والا بھی تو کرتا ہے کسی سے منسوبسبھی کردار کہانی کے نہیں ہوتے ہیں
اسیران قفس پر ظلم تو صیاد کرتے ہیںکہ ان کے پر کتر لیتے ہیں تب آزاد کرتے ہیں
کسی کے آنے سے ساقی کے ایسے ہوش اڑےشراب سیخ پہ ڈالی کباب شیشے میں
خدا کی شان کہ ہم کو اٹھا کے محفل سےرقیب بیٹھے ہیں زانو ترا دبائے ہوئے
اک نئے غم سے کنارا بھی تو ہو سکتا ہےعشق پھر ہم کو دوبارا بھی تو ہو سکتا ہے
لکھتے لکھتے ہی لڑی آنکھ جو رانی سے مریپھر تو راجا کو نکلنا تھا کہانی سے مری
کوچۂ یار میں جانے کی کبھی خو نہ گئیٹھوکریں کھا کے بھی سنبھلے نہ سنبھلنے والے
اس کے ہونٹوں پہ شکایت بھی تو ہوتی ہوگیدل لگانے کی یہ صورت بھی تو ہوتی ہوگی
حوصلے درد بیانی کے نہیں ہوتے ہیںاب یہاں لفظ معانی کے نہیں ہوتے ہیں
شعر کی طرح جو ہوتے ہیں مکمل کچھ لوگوہ بنا مصرع ثانی کے نہیں ہوتے ہیں
امنگوں پر ہے اب ان کی جوانیخوش آئے کیوں نہ اترانا کسی کا
کوئی اس بت سا زمانہ میں نہیںیوں تو دیکھے ہیں طرحدار بہت
شرر نالۂ بلبل سے لگی ان میں آگجو شجر باغ میں تھے پھولنے پھلنے والے
ہے یہ تاکید کہ ہم کو نہ ستائے کوئیکیسے پھر ان کو کلیجے سے لگائے کوئی
پھڑک پھڑک کے قفس میں یہ کہتی تھی بلبلکہ ذرہ ذرہ ہے گلشن کا آشنا میرا
شام ہے یہ وعدے کی عشق کے ارادے کیاک جواں سا سناٹا اک حسین خاموشی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books