aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نسل_نو"
قرب نس نس میں آگ بھرتا ہےوصل سے اضطراب بڑھتا ہے
مٹھی سے ریت پاؤں سے کانٹا نکل نہ جائےمیں دیکھتا رہوں کہیں دنیا نکل نہ جائے
دمک رہا ہے جو نس نس کی تشنگی سے بدناس آگ کو نہ ترا پیرہن چھپائے گا
ڈر ہے کہیں میں دشت کی جانب نکل نہ جاؤںبیٹھا ہوں اپنے پاؤں میں زنجیر ڈال کر
زہر بن کر وہ مصورؔ مری نس نس میں رہامیں نے سمجھا تھا اسے بھول چکا ہوں میں تو
پہاڑ جیسے دنوں کو تو کاٹ لوں لیکننکل نہ پاؤں میں اک رات کی گرانی سے
نظر نواز نظارہ بدل نہ جائے کہیںذرا سی بات ہے منہ سے نکل نہ جائے کہیں
عزیز اتنا ہی رکھو کہ جی سنبھل جائےاب اس قدر بھی نہ چاہو کہ دم نکل جائے
کئی نا آشنا چہرے حجابوں سے نکل آئےنئے کردار ماضی کی کتابوں سے نکل آئے
پوچھا نہ جائے گا جو وطن سے نکل گیابیکار ہے جو دانت دہن سے نکل گیا
نکل پڑے نہ کہیں اپنی آڑ سے کوئیتمام عمر کا پردہ نہ توڑ دے کوئی
آپ چھیڑیں نہ وفا کا قصہبات میں بات نکل آتی ہے
پیاسو رہو نہ دشت میں بارش کے منتظرمارو زمیں پہ پاؤں کہ پانی نکل پڑے
دیکھو نہ ذات پات نہ نام و نسب شفاؔپر دوست جب بناؤ تو کردار دیکھ کر
پھر آدمی ہوس سے بھی آگے نکل گیاپھر آدمی کے کام نہ آیا گناہ تک
اتنا نہ اپنے جامے سے باہر نکل کے چلدنیا ہے چل چلاؤ کا رستہ سنبھل کے چل
نخل حرماں کو نہ تھی بالیدگیگرچہ کتنی اس پہ برساتیں ہوئیں
آگے نکل گئے وہ مجھے دیکھتے ہوئےجیسے میں آدمی نہ ہوا نقش پا ہوا
اپنی دیواروں سے کچھ باہر نکلصرف خالی گھر کے بام و در نہ دیکھ
نکل گیا جو کہانی سے میں تمہاری کہیںکسی کو کچھ نہ بتاؤگے مرتے جاؤ گے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books