aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نقب"
میری ہر بات بے اثر ہی رہینقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
مجھ کو یہ آرزو وہ اٹھائیں نقاب خودان کو یہ انتظار تقاضا کرے کوئی
غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیںتو نے مجھ کو کھو دیا میں نے تجھے کھویا نہیں
نام ہونٹوں پہ ترا آئے تو راحت سی ملےتو تسلی ہے دلاسہ ہے دعا ہے کیا ہے
آندھی چلی تو نقش کف پا نہیں ملادل جس سے مل گیا وہ دوبارا نہیں ملا
آنکھیں خدا نے دی ہیں تو دیکھیں گے حسن یارکب تک نقاب رخ سے اٹھائی نہ جائے گی
اس ڈوبتے سورج سے تو امید ہی کیا تھیہنس ہنس کے ستاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے
جان من تیری بے نقابی نےآج کتنے نقاب بیچے ہیں
سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب آہستہ آہستہنکلتا آ رہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ
تصور میں بھی اب وہ بے نقاب آتے نہیں مجھ تکقیامت آ چکی ہے لوگ کہتے ہیں شباب آیا
اس نقش پا کے سجدے نے کیا کیا کیا ذلیلمیں کوچۂ رقیب میں بھی سر کے بل گیا
آج بھی نقش ہیں دل پر تری آہٹ کے نشاںہم نے اس راہ سے اوروں کو گزرنے نہ دیا
میں کس طرح تجھے الزام بے وفائی دوںرہ وفا میں ترے نقش پا بھی ملتے ہیں
چراغ طور جلاؤ بڑا اندھیرا ہےذرا نقاب اٹھاؤ بڑا اندھیرا ہے
ابھی رات کچھ ہے باقی نہ اٹھا نقاب ساقیترا رند گرتے گرتے کہیں پھر سنبھل نہ جائے
ہم نے کیا پا لیا ہندو یا مسلماں ہو کرکیوں نہ انساں سے محبت کریں انساں ہو کر
پھولوں کی سیج پر ذرا آرام کیا کیااس گلبدن پہ نقش اٹھ آئے گلاب کے
یہی جمہوریت کا نقص ہے جو تخت شاہی پرکبھی مکار بیٹھے ہیں کبھی غدار بیٹھے ہیں
منہ پر نقاب زرد ہر اک زلف پر گلالہولی کی شام ہی تو سحر ہے بسنت کی
موت برحق ہے تو پھر موت سے ڈرنا کیساایک ہجرت ہی تو ہے نقل مکانی ہی تو ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books