aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نیر"
تم بحر محبت کے کنارے پہ کھڑے تھےتم نے مری آنکھوں میں سمندر نہیں دیکھا
بہ وقت شام سمندر میں گر گیا سورجتمام دن کی تھکن سے نڈھال ایسا تھا
دل خاک ہوا پیار کی اس آگ میں جل کراور جھانک کے اس نے کبھی اندر نہیں دیکھا
پہونچا نہ تھا یقین کی منزل پہ میں ابھیمیرا خیال مجھ سے بھی آگے نکل گیا
تھی اس کی بند مٹھی میں چٹھی دبی ہوئیجو شخص تھا ٹرین کے نیچے کٹا ہوا
چاہا ہے جس کا سایہ شجر وہ ببول ہےقسمت میں میرے آج بھی سڑکوں کی دھول ہے
بڑھنے لگی یقین و گماں میں جو کشمکشوعدہ بھی صبح و شام پہ ٹلتا چلا گیا
سینے پہ کتنے داغ لیے پھر رہا ہوں میںزخموں کا ایک باغ لیے پھر رہا ہوں میں
دی ہے نیرؔ مجھ کو ساقی نے یہ کیسی خاص مےسب کی نظریں اٹھ رہی ہیں میرے ساغر کی طرف
صبح دم صحن گلستاں میں صبا کے جھونکےآتش درد محبت کو ہوا دیتے ہیں
اپنے چہرے سے جو ظاہر ہے چھپائیں کیسےتیری مرضی کے مطابق نظر آئیں کیسے
میں تو غزل سنا کے اکیلا کھڑا رہاسب اپنے اپنے چاہنے والوں میں کھو گئے
سب لوگ جدھر وہ ہیں ادھر دیکھ رہے ہیںہم دیکھنے والوں کی نظر دیکھ رہے ہیں
لے دے کے اپنے پاس فقط اک نظر تو ہےکیوں دیکھیں زندگی کو کسی کی نظر سے ہم
جھکی جھکی سی نظر بے قرار ہے کہ نہیںدبا دبا سا سہی دل میں پیار ہے کہ نہیں
آسماں اتنی بلندی پہ جو اتراتا ہےبھول جاتا ہے زمیں سے ہی نظر آتا ہے
مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گااسی سیاہ سمندر سے نور نکلے گا
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہمبچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
اک سال گیا اک سال نیا ہے آنے کوپر وقت کا اب بھی ہوش نہیں دیوانے کو
اوروں کی برائی کو نہ دیکھوں وہ نظر دےہاں اپنی برائی کو پرکھنے کا ہنر دے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books