aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "چھلاوا"
پری تھی کوئی چھلاوا تھی یا جوانی تھیکہاں یہ ہو گئی چمپت جھلک دکھا کے مجھے
صحرا کا کوئی پھول معطر تو نہیں تھاتھا ایک چھلاوا کوئی منظر تو نہیں تھا
شدید پیاس تھی پھر بھی چھوا نہ پانی کومیں دیکھتا رہا دریا تری روانی کو
ہم نے کانٹوں کو بھی نرمی سے چھوا ہے اکثرلوگ بے درد ہیں پھولوں کو مسل دیتے ہیں
میں نے اپنی خشک آنکھوں سے لہو چھلکا دیااک سمندر کہہ رہا تھا مجھ کو پانی چاہئے
اب تو مذہب کوئی ایسا بھی چلایا جائےجس میں انسان کو انسان بنایا جائے
ذرا چھوا تھا کہ بس پیڑ آ گرا مجھ پرکہاں خبر تھی کہ اندر سے کھوکھلا ہے بہت
سارے عالم پر ہوں میں چھایا ہوامستند ہے میرا فرمایا ہوا
چاندنی راتوں میں چلاتا پھراچاند سی جس نے وہ صورت دیکھ لی
سینے میں راز عشق چھپایا نہ جائے گایہ آگ وہ ہے جس کو دبایا نہ جائے گا
کسی کے عیب چھپانا ثواب ہے لیکنکبھی کبھی کوئی پردہ اٹھانا پڑتا ہے
کیا کیا دلوں کا خوف چھپانا پڑا ہمیںخود ڈر گئے تو سب کو ڈرانا پڑا ہمیں
تیری باتوں کو چھپانا نہیں آتا مجھ سےتو نے خوشبو مرے لہجے میں بسا رکھی ہے
حقیقت کو چھپایا ہم سے کیا کیا اس کے میک اپ نےجسے لیلیٰ سمجھ بیٹھے تھے وہ لیلیٰ کی ماں نکلی
اشکوں کے تسلسل نے چھپایا تن عریاںیہ آب رواں کا ہے نیا پیرہن اپنا
میں کسی آنکھ سے چھلکا ہوا آنسو ہوں نبیلؔمیری تائید ہی کیا میری بغاوت کیسی
آپ سے اب کیا چھپانا آپ کوئی غیر ہیںہو چکا ہوں میں کسی کا آپ بھی ہو جائیے
آج میری اک غزل نے اس کے ہونٹوں کو چھواآج پہلی بار اپنی شاعری اچھی لگی
منہ چھپانا تھا تمہیں پہلے ہی روزاب کیا پردہ تو کیا پردہ کیا
اسے چھوا ہی نہیں جو مری کتاب میں تھاوہی پڑھایا گیا مجھ کو جو نصاب میں تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books