aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "अमीर-ए-शहर"
امیر شہر کے طاقوں میں جلنے والے چراغاجالے کتنے گھروں کے سمیٹ لاتے ہیں
امیر شہر کا دل تنگ ہو گیا ورنہقدم قدم پہ یہاں میرؔ ذوق غالب ہیں
میں نے دیکھی ہے امیر شہر کی وہ مفلسیدولت دنیا تھی لیکن غم کا سرمایہ نہ تھا
امیر شہر کی تھوڑی سی کجروی کے سببغریب شہر نے دیکھے ہیں المیے کتنے
قتل امیر شہر کا لاڈلا بیٹا کر گیاجرم مگر غریب کے لخت جگر کے سر گیا
نظر آتی نہیں سڑکوں پہ لاشیںامیر شہر اندھا ہو گیا ہے
خطا میں نے کوئی بھاری نہیں کیامیر شہر سے یاری نہیں کی
غریب شہر تو فاقے سے مر گیا عارفؔامیر شہر نے ہیرے سے خودکشی کر لی
وہی نہ ہو کہ یہ سب لوگ سانس لینے لگیںامیر شہر کوئی اور خوف طاری کر
یہ انقلاب زمانہ نہیں تو پھر کیا ہےامیر شہر جو کل تھا وہ ہے فقیروں میں
شاعر کو مست کرتی ہے تعریف شعر امیرؔسو بوتلوں کا نشہ ہے اس واہ واہ میں
خون ناحق کہیں چھپتا ہے چھپائے سے امیرؔکیوں مری لاش پہ بیٹھے ہیں وہ دامن ڈالے
ہلال و بدر دونوں میں امیرؔ ان کی تجلی ہےیہ خاکہ ہے جوانی کا وہ نقشہ ہے لڑکپن کا
امیرؔ امام بتاؤ یہ ماجرا کیا ہےتمہارے شعر اسی بانکپن میں لوٹ آئے
لوگ مجھ کو مرے آہنگ سے پہچان گئےکون بدنام رہا شہر سخن میں ایسا
امیر کارواں ہے تنگ ہم سےہمارا راستا سب سے الگ ہے
الٰہی خیر میرے کارواں کیجسے دیکھو امیر کارواں ہے
ہوا کا تبصرہ یہ ساکنان شہر پہ تھاعجیب لوگ ہیں پانی پہ گھر بناتے ہیں
حملہ ہے چار سو در و دیوار شہر کاسب جنگلوں کو شہر کے اندر سمیٹ لو
یہ منصفان شہر ہیں یہ پاسبان شہران کو بتاؤ نام جو بلوائیوں کے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books