aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "अय्याम"
اور کیا چاہتی ہے گردش ایام کہ ہماپنا گھر بھول گئے ان کی گلی بھول گئے
ہاں دکھا دے اے تصور پھر وہ صبح و شام تودوڑ پیچھے کی طرف اے گردش ایام تو
بدگماں آپ ہیں کیوں آپ سے شکوہ ہے کسےجو شکایت ہے ہمیں گردش ایام سے ہے
اے گردش ایام ہمیں رنج بہت ہےکچھ خواب تھے ایسے کہ بکھرنے کے نہیں تھے
گردش ایام سے چلتی ہے نبض کائناتوقت کا پہیہ رکا تو زندگی رک جائے گی
کس کو نہیں کوتاہیٔ قسمت کی شکایتکس کو گلہ گردش ایام نہیں ہے
ایام کے غبار سے نکلا تو دیر تکمیں راستوں کو دھول بنا دیکھتا رہا
کاٹے ہیں ہم نے یوں ہی ایام زندگی کےسیدھے سے سیدھے سادے اور کج سے کج رہے ہیں
مےکشی گردش ایام سے آگے نہ بڑھیمیری مدہوشی مرے جام سے آگے نہ بڑھی
مجھ سے کیا پوچھتے ہو داغ ہیں دل میں کتنےتم کو ایام جدائی کا شمار آتا ہے
ہے یہ مطلب گردش ایام کاپردہ رکھ لے کوشش ناکام کا
ایام مصیبت کے تو کاٹے نہیں کٹتےدن عیش کے گھڑیوں میں گزر جاتے ہیں کیسے
جب کوئی فتنۂ ایام نہیں ہوتا ہےزندگی کا بڑی مشکل سے یقیں ہوتا ہے
وحشت میں بسر ہوتے ہیں ایام شباب آہیہ شام جوانی ہے کہ سایہ ہے ہرن کا
نعمت دنیا کی جن کو چاہ ہے نادان ہیںدایۂ ایام کے پستاں حباب شیر ہے
یہ کیا ہے کہ ذکر غم ایام بہت ہےشیشہ میں ابھی تو مے گلفام بہت ہے
مجھ کو کعبہ میں بھی ہمیشہ شیخیاد ایام بت پرستی تھی
فیض ایام بہار اہل قفس کیا جانیںچند تنکے تھے نشیمن کے جو ہم تک پہنچے
سختیٔ ایام دوڑے آتی ہے پتھر لیےکیا مرا نخل تمنا بارور ہونے لگا
جینے کا مزہ گردش ایام نہ آیاکیا بات ہے ہم پر کوئی الزام نہ آیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books