aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "इख़्तिसार"
وہ لمحہ بھر کی کہانی کہ عمر بھر میں کہیابھی تو خود سے تقاضے تھے اختصار کے بھی
میں چپ کھڑا تھا تعلق میں اختصار جو تھااسی نے بات بنائی وہ ہوشیار جو تھا
اس بے وفا سے کر کے وفا مر مٹا رضاؔاک قصۂ طویل کا یہ اختصار ہے
میں بھی نہ تھی کلام میں اتنی فراخ دلکچھ وہ بھی اختصار سے آگے نہ جا سکا
مکمل داستاں کا اختصار اتنا ہی کافی ہےسلایا شور دنیا نے جگایا شور محشر نے
مختصر بات چیت اچھی ہےلیکن اتنا بھی اختصار نہ کر
اس کے چہرے کی چمک کے سامنے سادہ لگاآسماں پہ چاند پورا تھا مگر آدھا لگا
تم سے بچھڑ کر زندہ ہیںجان بہت شرمندہ ہیں
خواب کی طرح بکھر جانے کو جی چاہتا ہےایسی تنہائی کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے
دل پاگل ہے روز نئی نادانی کرتا ہےآگ میں آگ ملاتا ہے پھر پانی کرتا ہے
مجھے خبر تھی مرا انتظار گھر میں رہایہ حادثہ تھا کہ میں عمر بھر سفر میں رہا
دعا کو ہات اٹھاتے ہوئے لرزتا ہوںکبھی دعا نہیں مانگی تھی ماں کے ہوتے ہوئے
خود کو بکھرتے دیکھتے ہیں کچھ کر نہیں پاتے ہیںپھر بھی لوگ خداؤں جیسی باتیں کرتے ہیں
مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کر دےمیں جس مکان میں رہتا ہوں اس کو گھر کر دے
اک عمر کٹ گئی ہے ترے انتظار میںایسے بھی ہیں کہ کٹ نہ سکی جن سے ایک رات
کسی سبب سے اگر بولتا نہیں ہوں میںتو یوں نہیں کہ تجھے سوچتا نہیں ہوں میں
کہیں وہ آ کے مٹا دیں نہ انتظار کا لطفکہیں قبول نہ ہو جائے التجا میری
بس ایک شام کا ہر شام انتظار رہامگر وہ شام کسی شام بھی نہیں آئی
ہمیں بھی آج ہی کرنا تھا انتظار اس کااسے بھی آج ہی سب وعدے بھول جانے تھے
شب انتظار کی کشمکش میں نہ پوچھ کیسے سحر ہوئیکبھی اک چراغ جلا دیا کبھی اک چراغ بجھا دیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books