aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "इरम"
جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیںخیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں
ارمؔ نے اس کو ڈھونڈا ہے نشیلی سرد راتوں میںوہ آنکھوں سے رہا اوجھل دسمبر کے مہینے میں
حرف انکار ہے کیوں نار جہنم کا حلیفصرف اقرار پہ کیوں باب ارم کھلتا ہے
ارمؔ زہرا کتابوں سے کبھی غافل نہیں ہوتیمری الماریوں کے سب شمارے رقص کرتے ہیں
اگلی نسلیں کر سکیں تفریق دنیا و ارمماؤں کے قصوں میں بھی شداد ہونا چاہیئے
یہ علم کا سودا یہ رسالے یہ کتابیںاک شخص کی یادوں کو بھلانے کے لیے ہیں
علم میں بھی سرور ہے لیکنیہ وہ جنت ہے جس میں حور نہیں
علم کی ابتدا ہے ہنگامہعلم کی انتہا ہے خاموشی
حد سے بڑھے جو علم تو ہے جہل دوستوسب کچھ جو جانتے ہیں وہ کچھ جانتے نہیں
آدمیت اور شے ہے علم ہے کچھ اور شےکتنا طوطے کو پڑھایا پر وہ حیواں ہی رہا
ابتدا یہ تھی کہ میں تھا اور دعویٰ علم کاانتہا یہ ہے کہ اس دعوے پہ شرمایا بہت
بے گنتی بوسے لیں گے رخ دل پسند کےعاشق ترے پڑھے نہیں علم حساب کو
کیا تجھے علم نہیں تیری رضا کی خاطرمیں نے کس کس کو زمانے میں خفا رکھا ہے
یہاں کی عورتوں کو علم کی پروا نہیں بے شکمگر یہ شوہروں سے اپنے بے پروا نہیں ہوتیں
علم میں جھینگر سے بڑھ کر کامراں کوئی نہیںچاٹ جاتا ہے کتابیں امتحاں کوئی نہیں
دنیا پہ اپنے علم کی پرچھائیاں نہ ڈالاے روشنی فروش اندھیرا نہ کر ابھی
اے غم دنیا تجھے کیا علم تیرے واسطےکن بہانوں سے طبیعت راہ پر لائی گئی
علم کیا علم کی حقیقت کیاجیسی جس کے گمان میں آئی
خدا نے علم بخشا ہے ادب احباب کرتے ہیںیہی دولت ہے میری اور یہی جاہ و حشم میرا
وہ کھڑا ہے ایک باب علم کی دہلیز پرمیں یہ کہتا ہوں اسے اس خوف میں داخل نہ ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books