aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "इल्ज़ाम-ए-हुनर"
لہو ہی کتنا ہے جو چشم تر سے نکلے گایہاں بھی کام نہ عرض ہنر سے نکلے گا
شخصیت کا یہ توازن تیرا حصہ ہے فضاؔجتنی سادہ ہے طبیعت اتنا ہی تیکھا ہنر
شاید اسی کا نام جمود حیات ہےاہل ہنر کو فرصت کسب ہنر نہیں
ہر بزم کیوں نمائش زخم ہنر بنےہر بھید اپنے دوستوں کے درمیاں نہ کھول
مرے لہو کو مری خاک ناگزیر کو دیکھیونہی سلیقۂ عرض ہنر نہیں آیا
قائمؔ میں ریختہ کو دیا خلعت قبولورنہ یہ پیش اہل ہنر کیا کمال تھا
اس کی مٹھی میں جواہر تھے نظر میری طرفاور مجھے پیرایۂ عرض ہنر آتا نہ تھا
وہ دور قریب آ رہا ہےجب داد ہنر نہ مل سکے گی
جتنا بڑھتا گیا شعور ہنرخود کو اتنا ہی بے ہنر جانا
میں بے ہنر تھا مگر صحبت ہنر میں رہاشعور بخشا ہمہ رنگ محفلوں نے مجھے
جو شخص مرا دست ہنر کاٹ رہا ہےنادان ہے شاداب شجر کاٹ رہا ہے
عاشقی میں سبھی بے باک ہوئے جاتے ہیںاب زمانے میں کسے عرض ہنر آتا ہے
انتظار اور دستکوں کے درمیاں کٹتی ہے عمراتنی آسانی سے تو باب ہنر کھلتا نہیں
یہ تمنا نہیں اب داد ہنر دے کوئیآ کے مجھ کو مرے ہونے کی خبر دے کوئی
اسی کو بات نہ پہنچے جسے پہنچنی ہویہ التزام بھی عرض ہنر میں رکھا جائے
سخنوری سے ہے مقصود معرفت فن کیمیں بے ہنر ہوں تلاش ہنر میں رہتا ہوں
جنس ہنر مذاق خریدار دیکھ کرخود بے نیاز چشم خریدار ہو گئی
اس سے بڑھ کر کوئی انعام ہنر کیا ہے فرازؔاپنے ہی عہد میں ایک شخص فسانہ بن جائے
ہمارے شعر ہیں اب صرف دل لگی کے اسدؔکھلا کہ فائدہ عرض ہنر میں خاک نہیں
اہل ہنر کے دل میں دھڑکتے ہیں سب کے دلسارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books