aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "उठता"
عشق اک میرؔ بھاری پتھر ہےکب یہ تجھ ناتواں سے اٹھتا ہے
جب کہ پہلو سے یار اٹھتا ہےدرد بے اختیار اٹھتا ہے
ہوئے مر کے ہم جو رسوا ہوئے کیوں نہ غرق دریانہ کبھی جنازہ اٹھتا نہ کہیں مزار ہوتا
پرانے سال کی ٹھٹھری ہوئی پرچھائیاں سمٹیںنئے دن کا نیا سورج افق پر اٹھتا آتا ہے
یوں اٹھے آہ اس گلی سے ہمجیسے کوئی جہاں سے اٹھتا ہے
دل سے اٹھتا ہے صبح و شام دھواںکوئی رہتا ہے اس مکاں میں ابھی
کبھی کبھی تو یہ دل میں سوال اٹھتا ہےکہ اس جدائی میں کیا اس نے پا لیا ہوگا
دیکھ تو دل کہ جاں سے اٹھتا ہےیہ دھواں سا کہاں سے اٹھتا ہے
ہاتھ اٹھتا نہیں ہے دل سے خمارؔہم انہیں کس طرح سلام کریں
جانے کیا ٹھان کے اٹھتا ہوں نکلنے کے لیےجانے کیا سوچ کے دروازے سے لوٹ آتا ہوں
محبت ہو تو جاتی ہے محبت کی نہیں جاتییہ شعلہ خود بھڑک اٹھتا ہے بھڑکایا نہیں جاتا
چولھے نہیں جلائے کہ بستی ہی جل گئیکچھ روز ہو گئے ہیں اب اٹھتا نہیں دھواں
تمام شہر کی آنکھوں میں ریزہ ریزہ ہوںکسی بھی آنکھ سے اٹھتا نہیں مکمل میں
راہ دل کو روند کر آگے نکل جائیں گے لوگآنکھ میں اٹھتا غبار قافلہ رہ جائے گا
ہاتھ رکھ رکھ کے وہ سینے پہ کسی کا کہنادل سے درد اٹھتا ہے پہلے کہ جگر سے پہلے
چیخ اٹھتا ہے دفعتاً کردارجب کوئی شخص بد گماں ہو جائے
کباب سیخ ہیں ہم کروٹیں ہر سو بدلتے ہیںجل اٹھتا ہے جو یہ پہلو تو وہ پہلو بدلتے ہیں
اٹھتا ہوں اس کی بزم سے جب ہو کے ناامیدپھر پھر کے دیکھتا ہوں کوئی اب پکار لے
دل ہی عیار ہے بے وجہ دھڑک اٹھتا ہےورنہ افسردہ ہواؤں میں بلاوا کیسا
اس نے اچھا ہی کیا حال نہ پوچھا دل کابھڑک اٹھتا تو یہ شعلہ نہ دبایا جاتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books