aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "उम्मत-ए-मरहूम"
چل ساتھ کہ حسرت دل مرحوم سے نکلےعاشق کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے
ماضیٔ مرحوم کی ناکامیوں کا ذکر چھوڑزندگی کی فرصت باقی سے کوئی کام لے
دل مرحوم کو خدا بخشےایک ہی غم گسار تھا نہ رہا
تذکرہ دہلی مرحوم کا اے دوست نہ چھیڑنہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانہ ہرگز
آصف الدولۂ مرحوم وہ تھا شستہ مزاججس کے گل زار میں پڑتا تھا صبا سے دھبا
عجب نہیں کہ ہو دیوار نقطۂ موہوممکان ہو کہ مکیں دو دلوں کا ملنا دیکھ
پردۂ ہجر وہی ہستئ موہوم تھی یاسؔسچ ہے پہلے نہیں معلوم تھا یہ راز مجھے
میں جب پیڑ سے گر کے زمیں کی خاک ہواتب اک عالم موہوم سمجھ میں آیا
ہو گیا مہماں سرائے کثرت موہوم آہوہ دل خالی کہ تیرا خاص خلوت خانہ تھا
نسخۂ مرہم اکسیر بتانے والےتو مرا زخم تو پہلے مجھے واپس کر دے
تنگ آ گیا ہوں وسعت مفہوم عشق سےنکلا جو حرف منہ سے وہ افسانہ ہو گیا
ڈوب جائے نہ کہیں زور تلاطم میں اسدؔاک نظر شاہ امم میرے سفینے کی طرف
میری تاریک شبوں میں ہے اجالا ان سےچاند سے زخموں پہ مرہم یہ لگاتے کیوں ہو
سفر شوق ہے بجھتے ہوئے صحراؤں میںآگ مرہم ہے مرے پاؤں کے چھالوں کے لیے
دل آباد کا فانیؔ کوئی مفہوم نہیںہاں مگر جس میں کوئی حسرت برباد رہے
طرب زاروں پہ کیا گزری صنم خانوں پہ کیا گزریدل زندہ مرے مرحوم ارمانوں پہ کیا گزری
رستے ہوئے زخموں کا ہو کچھ اور مداوایہ حرف تسلی کوئی مرہم تو نہیں ہے
سو سو طرح کے وصل نے مرہم رکھے ولےزخم فراق ہیں مرے ویسے ہی تر ہنوز
تمہاری یاد کا مرہم بنام دل کر دوںتمام ہجر کے زخموں کو مندمل کر دوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books