aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "एहसान"
آج اس نے ہنس کے یوں پوچھا مزاجعمر بھر کے رنج و غم یاد آ گئے
یہ اڑی اڑی سی رنگت یہ کھلے کھلے سے گیسوتری صبح کہہ رہی ہے تری رات کا فسانہ
دل لے کے مفت کہتے ہیں کچھ کام کا نہیںالٹی شکایتیں ہوئیں احسان تو گیا
رہتا نہیں انسان تو مٹ جاتا ہے غم بھیسو جائیں گے اک روز زمیں اوڑھ کے ہم بھی
یوں بھی ترا احسان ہے آنے کے لیے آاے دوست کسی روز نہ جانے کے لیے آ
کس کس کی زباں روکنے جاؤں تری خاطرکس کس کی تباہی میں ترا ہاتھ نہیں ہے
کچھ لوگ جو سوار ہیں کاغذ کی ناؤ پرتہمت تراشتے ہیں ہوا کے دباؤ پر
تم سادہ مزاجی سے مٹے پھرتے ہو جس پروہ شخص تو دنیا میں کسی کا بھی نہیں ہے
نماز اپنی اگرچہ کبھی قضا نہ ہوئیادا کسی کی جو دیکھی تو پھر ادا نہ ہوئی
سچ ہے احسان کا بھی بوجھ بہت ہوتا ہےچار پھولوں سے دبی جاتی ہے تربت میری
یارو نئے موسم نے یہ احسان کیے ہیںاب یاد مجھے درد پرانے نہیں آتے
میں حیراں ہوں کہ کیوں اس سے ہوئی تھی دوستی اپنیمجھے کیسے گوارہ ہو گئی تھی دشمنی اپنی
بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہےوہ سادہ لوح ہمیں چاہتا ابھی تک ہے
جو دے رہے ہو زمیں کو وہی زمیں دے گیببول بوئے تو کیسے گلاب نکلے گا
گرد شہرت کو بھی دامن سے لپٹنے نہ دیاکوئی احسان زمانے کا اٹھایا ہی نہیں
اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہےگویا کہ محبت نہیں احسان کیا ہے
استاد کے احسان کا کر شکر منیرؔ آجکی اہل سخن نے تری تعریف بڑی بات
احسان نہیں خواب میں آئے جو مرے پاسچوری کی ملاقات ملاقات نہیں ہے
اور کچھ دیر ستارو ٹھہرواس کا وعدہ ہے ضرور آئے گا
لوگوں کا احسان ہے مجھ پر اور ترا میں شکر گزارتیر نظر سے تم نے مارا لاش اٹھائی لوگوں نے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books