aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "कबीर"
زندگی اک آنسوؤں کا جام تھاپی گئے کچھ اور کچھ چھلکا گئے
تباہ کر گئی پکے مکان کی خواہشمیں اپنے گاؤں کے کچے مکان سے بھی گیا
بے سبب بات بڑھانے کی ضرورت کیا ہےہم خفا کب تھے منانے کی ضرورت کیا ہے
غم کا خزانہ تیرا بھی ہے میرا بھییہ نذرانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
افق کے آخری منظر میں جگمگاؤں میںحصار ذات سے نکلوں تو خود کو پاؤں میں
کچھ تعلق بھی نہیں رسم جہاں سے آگےاس سے رشتہ بھی رہا وہم و گماں سے آگے
تیرا کوچہ ترا در تیری گلی کافی ہےبے ٹھکانوں کو ٹھکانے کی ضرورت کیا ہے
آپ کے دم سے تو دنیا کا بھرم ہے قائمآپ جب ہیں تو زمانے کی ضرورت کیا ہے
ضمیر و ذہن میں اک سرد جنگ جاری ہےکسے شکست دوں اور کس پہ فتح پاؤں میں
رات بستی جلی غریبوں کیصبح اخبار ہو گئے روشن
اس سوچ میں زندگی بتا دیجاگا ہوا ہوں کہ سو رہا ہوں
کانٹوں کو پلا کے خون اپناراہوں میں گلاب بو رہا ہوں
مے خانہ کی بات نہ کر واعظ مجھ سےآنا جانا تیرا بھی ہے میرا بھی
کون ہے اپنا کون پرایا کیا سوچیںچھوڑ زمانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
گرنے دو تم مجھے مرا ساغر سنبھال لواتنا تو میرے یار کرو میں نشے میں ہوں
کچھ تو ہو رات کی سرحد میں اترنے کی سزاگرم سورج کو سمندر میں ڈبویا جائے
پایا نہیں وہ جو کھو رہا ہوںتقدیر کو اپنی رو رہا ہوں
شہر میں گلیوں گلیوں جس کا چرچا ہےوہ افسانہ تیرا بھی ہے میرا بھی
اتنی جلدی تو بدلتے نہیں ہوں گے چہرےگرد آلود ہے آئینے کو دھویا جائے
کس سے میں ان کا ٹھکانا پوچھتاسامنے خالی مکاں تھا اور میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books