aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "क़त्ल-ए-हुसैन"
قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہےاسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
تیغ بازی کا شوق اپنی جگہآپ تو قتل عام کر رہے ہیں
ڈر خدا سیں خوب نئیں یہ وقت قتل عام کوںصبح کوں کھولا نہ کر اس زلف خون آشام کوں
جب سجیلے خرام کرتے ہیںہر طرف قتل عام کرتے ہیں
بستیوں کا اجڑنا بسنا کیابے جھجک قتل عام کرتا جا
گھوم پھر کر نہ قتل عام کرےجو جہاں ہے وہیں قیام کرے
خود کشی قتل انا ترک تمنا بیراگزندگی تیرے نظر آنے لگے حل کتنے
کیا تم نے قتل جہاں اک نظر میںکسی نے نہ دیکھا تماشا کسی کا
کسے خبر تھی خزاں قتل عام کر دے گیتمہارے نام سے کھلتے ہوئے گلابوں کا
قتل عاشق کسی معشوق سے کچھ دور نہ تھاپر ترے عہد سے آگے تو یہ دستور نہ تھا
اسی خاطر تو قتل عاشقاں سے منع کرتے تھےاکیلے پھر رہے ہو یوسف بے کارواں ہو کر
کھل گیا اب یہ کہ وصل اس کا خیال خام ہےآج امیدوں کا دل ہی دل میں قتل عام ہے
حسن بہار مجھ کو مکمل نہیں لگامیں نے تراش لی ہے خزاں اپنے ہاتھ سے
ابھی ہے حسن میں حسن نظر کی کار فرمائیابھی سے کیا بتائیں ہم کہ وہ کیسا نکلتا ہے
طیور حسن بھی کل تک قفس میں ہوں گے اسدؔکہ ہم نے دیکھے ہیں دانے قریب جالوں کے
رمضاں میں تو نہ جا رو بہ رو ان کے مائلؔقبل افطار بدل جائے گی نیت تیری
کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تراکچھ نے کہا یہ چاند ہے کچھ نے کہا چہرا ترا
جنس وفا کا دہر میں بازار گر گیاجب عشق فیض حسن کا حامل نہیں رہا
کیا آئی تھیں حوریں ترے گھر رات کو مہماںکل خواب میں اجڑا ہوا فردوس بریں تھا
حسن کو چاند جوانی کو کنول کہتے ہیںان کی صورت نظر آئے تو غزل کہتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books