aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "किवाड़ों"
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
دل مضطر یہ کہے ہے وہیں لے چل ورنہتوڑ چھاتی کے کواڑوں کو نکل جاؤں گا
دھوپ میں نکلو گھٹاؤں میں نہا کر دیکھوزندگی کیا ہے کتابوں کو ہٹا کر دیکھو
بدن کے دونوں کناروں سے جل رہا ہوں میںکہ چھو رہا ہوں تجھے اور پگھل رہا ہوں میں
سورما جس کے کناروں سے پلٹ آتے ہیںمیں نے کشتی کو اتارا ہے اسی پانی میں
کتابوں سے نکل کر تتلیاں غزلیں سناتی ہیںٹفن رکھتی ہے میری ماں تو بستہ مسکراتا ہے
کھڑا ہوں آج بھی روٹی کے چار حرف لیےسوال یہ ہے کتابوں نے کیا دیا مجھ کو
قبروں میں نہیں ہم کو کتابوں میں اتاروہم لوگ محبت کی کہانی میں مریں ہیں
کچھ اور سبق ہم کو زمانے نے سکھائےکچھ اور سبق ہم نے کتابوں میں پڑھے تھے
اگر موجیں ڈبو دیتیں تو کچھ تسکین ہو جاتیکناروں نے ڈبویا ہے مجھے اس بات کا غم ہے
جو میرے گاؤں کے کھیتوں میں بھوک اگنے لگیمرے کسانوں نے شہروں میں نوکری کر لی
جو پڑھا ہے اسے جینا ہی نہیں ہے ممکنزندگی کو میں کتابوں سے الگ رکھتا ہوں
جسم تو خاک ہے اور خاک میں مل جائے گامیں بہر حال کتابوں میں ملوں گا تم کو
میں سوچتا ہوں مجھے انتظار کس کا ہےکواڑ رات کو گھر کا اگر کھلا رہ جائے
اس شہر میں کتنے چہرے تھے کچھ یاد نہیں سب بھول گئےاک شخص کتابوں جیسا تھا وہ شخص زبانی یاد ہوا
وفا نظر نہیں آتی کہیں زمانے میںوفا کا ذکر کتابوں میں دیکھ لیتے ہیں
یہ کناروں سے کھیلنے والےڈوب جائیں تو کیا تماشا ہو
تھا وعدہ شام کا مگر آئے وہ رات کومیں بھی کواڑ کھولنے فوراً نہیں گیا
سب کتابوں کے کھل گئے معنیجب سے دیکھی نظیرؔ دل کی کتاب
تم مٹا سکتے نہیں دل سے مرا نام کبھیپھر کتابوں سے مٹانے کی ضرورت کیا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books