aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "कोहल-ए-बसर"
ہے نور بصر مردمک دیدہ میں پنہاں یوں جیسے کنہیاسو اشک کے قطروں سے پڑا کھیلے ہے جھرمٹ اور آنکھوں میں پنگھٹ
کیسے ہستی کے سمندر کا تلاطم ٹھہرےزندگی بھر یہی تدبیر بشر ہوتی ہے
طوفان بحر خاک ڈراتا مجھے ترابؔاس سے بڑا بھنور تو سفینے کے بیچ تھا
پھر بدن میں تھکن کی گرد لیےپھر لب جوئے بار ہیں ہم لوگ
اب آدمی کچھ اور ہماری نظر میں ہےجب سے سنا ہے یار لباس بشر میں ہے
کوئی کشتی کہیں مغرور ہو جائے نہ پانی میںسکوت بحر کو قصداً تلاطم ہونا پڑتا ہے
خدا کے پاس کیا جائیں گے زاہدگنہگاروں سے جب یہ بار پائیں
جسم خاکی کو بنایا لاغری نے عین روحغرق آب بحر کٹ کٹ کر یہ ساحل ہو گیا
یہ ارتقائے بشر کی ہے کون سی منزلکہ اس کی زد میں خدا بھی ہے کائنات بھی ہے
ہے مشتمل نمود صور پر وجود بحریاں کیا دھرا ہے قطرہ و موج و حباب میں
خواہشوں نے ڈبو دیا دل کوورنہ یہ بحر بیکراں ہوتا
ہمارے حال پہ اب چھوڑ دے ہمیں دنیایہ بار بار ہمیں کیوں بتانا پڑتا ہے
دیکھ یہ بار کبھی سر سے اترتا ہی نہیںزندگی بھر کی مصیبت ہے نہ احسان اٹھا
ہم سے یہ بار لطف اٹھایا نہ جائے گااحساں یہ کیجئے کہ یہ احساں نہ کیجئے
تو سامنے ہے تو پھر کیوں یقیں نہیں آتایہ بار بار جو آنکھوں کو مل کے دیکھتے ہیں
پورا کریں گے ہولی میں کیا وعدۂ وصالجن کو ابھی بسنت کی اے دل خبر نہیں
سنا تو یہ ہے کہ ایسا کبھی نہیں ہوتاہوا تو یہ ہے کہ یہ بار بار ہوتا ہے
اک عمر ہو گئی ہے اسے چاہتے ہوئےاک عمر سے یہ بار گراں ڈھو رہے ہیں ہم
داستان شوق کتنی بار دہرائی گئیسننے والوں میں توجہ کی کمی پائی گئی
دنیا میں بحرؔ کون عبادت گزار ہےصوم و صلٰوۃ داخل رسم و رواج ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books